رہائشی و کمرشل عمارتوں کی بالائی حد مقرر 

 

پشاور: محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا نے رہائشی کمرشل عمارتوں یا فلیٹس کیلئے نئے مجوزہ ضمنی قوانین کا مسودہ منظوری کیلئے کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔

مسودے کے مطابق 40سے 60مرلہ پر بنی رہائشی کمرشل عمارت 100فٹ تک بنائی جا سکتی ہے۔

60سے 120مرلے پر فلیٹس کی اونچائی 120فٹ تک ہوسکتی ہے جبکہ 6کنال سے زیادہ عمارت کی اونچائی 200فٹ یا تقریباً 20منزلہ رکھی جا سکتی ہے ‘ عمارت میں لفٹ بنانا لازمی ہوگا ‘ ہر 1600فٹ جگہ پر ایک کار کی گنجائش جتنی پارکنگ رکھنا ہوگی ‘پارکنگ عمارت کی حدود کے اندر کھلی جگہ پر یا تہہ خانے میں رکھنا ہوگی۔

مسودہ کے مطابق باہر ہونے کی صورت میں سائے کا بندوبست لازمی ہوگا‘ 8فلیٹس کی صورت میں 4فٹ کی الگ سیڑھیوں کا انتظام لازمی ہوگا‘ 8فلےٹس کیلئے 2500گیلن کا واٹر ٹینک بنانا ہوگا‘ گراﺅنڈ فلور پر گندگی جمع کرنے کا کنٹینر لازمی ہوگا۔ہر فلور پر 2آگ بجھانے والے سلنڈر رکھنا ہونگے ۔

ضمنی قوانین میں پہلی بار پارکنگ کی تعریف اور حدودات بھی وضع کی گئی ہیں مثلاً ہر نئی بلڈنگ میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ لازمی ہوگی‘ اگر کوئی پرانی عمارت میں چھتیں اضافی بنائی جاتی ہیں تو اسی حساب سے پارکنگ بھی زیادہ کرنا پڑے گی‘ پارکنگ کی اونچائی 7.5فٹ ہوگی ‘ چھت پر پارکنگ کا انتظام کیا جا سکتا ہے۔

 تہہ خانے میں پارکنگ کیلئے ہوا کے اخراج کا بندوبست بھی کرنا ہوگا ‘پارکنگ کا 16فیصد حصہ موٹر سائیکلوں کیلئے مختص ہوگا ‘ہر گاڑی کیلئے 2فٹ چوڑی اور 16فٹ لمبی جگہ مختص کرنا ہوگی۔

 ہوٹل کی صورت میں ہر 6کمروں کے بعد ایک گاڑی کی پارکنگ کی جگہ چھوڑنا ہوگی عمارت بناتے ہوئے زیر تعمیر جگہ کو مکمل ڈھانپنا ہوگا‘ گلی میں عمارتی میٹریل رکھنے پر پابندی ہوگی ۔

 وزیر بلدیات اکبر ایوب کے مطابق یہ تمام تجاویز بلڈرز سے مشورہ کے بعد مرتب کی گئی ہیں ۔