ممبئی میں واقع بھارت کی سب سے پرانی اور مشہور ترین ’کراچی بیکری‘ پر انتہا پسندوں کی جانب سےحملہ کیا گیا تھا اور آخر کار شدید احتجاج کے بعد اسے بند کر دیا گیا ہے۔
اس بیکری کو صرف اس لیے حملے کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ اس کا نام ’کراچی‘ کے نام پر ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی بیکری پر ہندو انتہا پسند راج ٹھاکرے کی جماعت مہاراشٹرا نونرمن سینا کی جانب سے حملہ کیا گیا جس کے بعد مالکان نے دکان کو بند کرنے کا اعلان کیا۔
ہندو انتہا پسند جماعت کا کہنا ہےکہ کراچی بیکری کو بند کرانے کا سہرا اس کے سر ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ کراچی بیکری کو اس کے نام کی وجہ سے بند کیا گیا ہے اور ہندو انتہا پسند جماعت کے ایک رہنما حاجی سیف شیخ نے ٹوئٹ کے ذریعے بیکر ی بند ہونے کی تصدیق کی۔
حاجی سیف نے اپنی ٹوئٹ میں راج ٹھاکرے کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بیکری کے نام کی وجہ سے شدید احتجاج کے بعد ممبئی میں یہ واحد دکان بند ہوگئی ۔
کراچی بیکری بھارت کی قدیم اور معروف بیکریوں میں شامل ہےجسے سندھ سے ہجرت کرنے والی ہندو فیملی چلاتی ہے ۔
گزشتہ برس ہندو انتہا پسند جماعت نے بیکری کے مالکان کو قانونی نوٹس بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بیکری کے نام میں لفظ ’کراچی‘ بھارتی شہریوں اور فوج کے جذبات مجروح کرتا ہے کیونکہ یہ پاکستان کا ایک شہر ہے۔
اس کے علاوہ ہندو انتہا پسند جماعت کے رہنما نے بیکری کا نام تبدیل کرنے کے لیے اس کے باہر احتجاج بھی کیا تھا جب کہ ہندوانتہاپسند جماعت شیو سینا کی جانب سے بھی بیکری کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔