لاہور:پی ایس ایل6 میں کمنٹیٹرز کے میدان میں جانے پر سوال اٹھنے لگے۔
اونرکراچی کنگز سلمان اقبال نے کہا ہے کہ پی ایس ایل 6میں سنجیدہ نوعیت کی خلاف ورزیاں ہوئیں،میں خود 3روزہ قرنطینہ مکمل کرنے کے بعد بائیوببل میں گیا مگر وہاں کئی مسائل دیکھتے ہوئے شدید خطرات محسوس کیے،غفلت کی کئی مثالیں تھیں۔
میرے کمرے کی صفائی کرنے والا بھی بغیر کسی خصوصی لباس کے آیا، کیا کسی نے جاکر دیکھا کہ سب کیلئے مشترکہ ہوٹل کچن میں کس کا آنا جانا ہے،وائرس تو جوتوں سے بھی پھیلتا ہے، کمنٹیٹرز بائیوببل میں نہیں تھے، انھیں میدان اور پچ پر جانے کی اجازت کیوں دی جاتی رہی؟
انھوں نے کہا کہ اس سے بہت بہتر انتظامات کیے جا سکتے تھے، میرا کہنا تھا کہ کراچی سے لاہور جانے میں بھی وائرس کے خطرات ہوں گے، ہوٹل بھی بڑا ہے مسائل ہوسکتے ہیں توکوئی نوٹس نہ لیا گیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے کہا کہ ہوٹل کو مکمل سیل نہ کرنے سمیت کئی مسائل تھے،ہم نے جنوری کے آخر میں ہی کورونا ویکسین لگوانے کیلئے کہا تھا تاکہ ایونٹ سے قبل اینٹی باڈیز بن چکی ہوں مگر توجہ نہیں دی گئی۔
لاہور قلندرز کے سی او او ثمین رانا نے کہا کہ آئی پی ایل اور ٹی 10لیگ کے بعد پاکستان اور جنوبی افریقہ کی سیریز میں بھی کوئی مسائل نہیں ہوئے،ان سے سیکھنے کی ضرورت تھی۔
گذشتہ برس پلے آف میچز کے دوران ہی15کیسز ہی سامنے آگئے تھے،اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے فرنچائزز نے کہا تھا کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، ایس او پیز وغیرہ کی بات کریں لیکن کچھ نہیں ہوا، سنجیدگی اور پلاننگ کی کمی تھی۔