دریا کے درمیان عمارت کیسے کھڑی ہے

پیرس : کہیں آپ کو بھی زیر نظر تصویر دیکھ کر یہ تو محسوس نہیں ہو رہا کہ یہ تین منزلہ عمارت کسی سیلاب کا شکار  ہو گئی ہے؟  اگر  ایسا ہے تو آپ کی نظریں بھی دھوکا کھا رہی ہیں۔

فرانس کے سب سے بڑے دریا لوار (loire) کے ساتھ اور نانتس شہر سے کچھ فاصلے پر موجود یہ غیر معمولی منظر اور ہاؤس آف لوار  نامی عمارت کسی بھی شخص کو حیرانی و کشمکش میں مبتلا کر دینے کے لیے کافی ہے۔

اس تصویر  یا اس عمارت کو دیکھنے والے افراد پہلے پہل یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ زیر غور عمارت سیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار ہے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے۔

درحقیقت یہ فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی خواہش کے مطابق کمپنی کی جانب سے تیار کی گئی ہے جو اسے پانی میں ہونے کے باوجود محفوظ کیے ہوئے ہے۔

 

ہاؤس آف لوار نامی یہ عمارت فرانسیسی آرٹسٹ جین لک کورکولٹ کا آئیڈیا ہے جسے آرٹسٹ کی جانب سے 2007 میں ایسٹوائر آرٹ ایگزیبیشن میں پیش کیا گیا تھا۔

دوران نمائش اس عمارت کے غیر معمولی آئیڈیے نے بڑے پیمانے پر غیر ملکی فنکاروں کو اس عمارت کی تخلیق پر کام کرنے کی جانب توجہ مبذول کروائی۔

 

دریا کے درمیان یہ لاوارث مکان دراصل لاووسر لوار میں واقع اس سرائے کی نقل ہے جو فی الحال کریپری ( پین کیک ہاؤس) کے طور پر کام کرتا ہے۔

کورکولٹ نے کاسٹ کنکریٹ سے قریب ترین ایک ایسی ہی عمارت تیار کی تھی جسے لوئر کے دائیں کنارے رکھا گیا تھا تاہم مضبوط لہریں اس عمارت سے ٹکرانے کا سبب بن گئیں، لہذا اس عمارت کو بائیں کنارے کے قریب ایک نئی جگہ منتقل کر دیا گیا۔

بعد ازاں سیلاب یا لہروں کو اس عمارت سے ایک بار پھر ٹکرانے سے روکنے کے لیے اسے دریائے لوئیر کے پتھریلی حصے تک جھکا دیا گیا۔