صحرائے تھر: پراسرار بیماری سے 100 سے زائد مور ہلاک جب کہ درجنوں بیمار ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تھرپارکر کی پسماندگی اور بیماری کا شکار صرف انسان ہی نہیں جنگلی حیات بھی ہیں اور تھر کے ریگستان میں خوبصورتی بکھیرنے والے مور ایک بار پھر مرنے لگے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف کئی روز گزرجانے کے باوجود بیماری کا تعین نہ کرسکا۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق موروں کو گردن میں سوجن اور مناسب خوراک کا نہ ملنا ان کے مرنے کا بڑا سبب ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیل مٹھی،اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے 10 سے زائد گاؤں میں100سے زائد مور ہلاک ہوگئے اور 2 درجن سے زائد مور بیماری میں مبتلا ہیں۔
محکمہ پولٹری کے مطابق موروں کو رانی کھیت کی بیماری ہےاور مور جنگلی پرندہ ہے جسے ویکسینیشن کے لیے پکڑ نہیں سکتے، اگر انہیں پکڑا گیا تو یہ مر جائیں گے، ان کو ایڈوانس میں ملٹی وٹامنس اور انٹی بائیو ٹک پلائے جاتے ہیں۔