خلاء میں امریکا کو زیر کرنے کیلئے روس اور چین ایک ہوگئے

ماسکو : روس اور چین نے امریکا سے خلائی برتری کا مقابلہ کرنے کیلئے اہم معاہدہ کرلیا جس کے تحت دونوں ممالک چاند پر تحقیقات کے لئے مشترکہ خلائی اسٹیشن قائم کریں گے۔

اس حوالے سے روسی خلائی ایجنسی روسکوموس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی تنصیبات چاند کی سطح یا اس کے مدار میں قائم کی جائیں گی۔

چین نے اسے اپنا بین الاقوامی خلائی تعاون کا سب سے اہم پروجیکٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پروجیکٹ دلچسپی رکھنے والے تمام ملکوں اور عالمی شراکت داروں کے لیے کھلا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک چاند پر مشترکہ خلائی اسٹیشن بنانے پر رضامند ہوگئے ہیں۔ روس خلا میں برتری کی دوڑ میں امریکا کا مقابلہ کرنا کرنے کے لیے اپنی خلائی طاقت کو جدید اور مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔

روسی خلائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اس سلسلے میں چینی خلائی ایجنسی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔

ایک بیان کے مطابق معاہدے کے تحت چاند کی سطح یا مدار میں قائم خلائی اسٹیشن تجرباتی اور تحقیقی سہولیات کی فراہمی کے لیے تیار کیا جائے گا۔ یہ خلائی اسٹیشن خلائی تحقیق میں دلچسپی رکھنے والے دیگر ممالک کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔

خلائی اسٹیشن کب تیار ہوگا اور اور اس پر کب کام شروع کیا جائے گا اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ واضح رہے چین امریکا کے بعد خلائی پروگرام میں سرمایہ کاری کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ مشترکہ منصوبے سے دونوں ممالک کو دیگر شعبوں میں بھی کئی فوائدہوں گے۔ خیال رہے کہ روس نے 1961 میں سوویت دور میں پہلی بار خلا میں کسی انسان کو بھیجا تھا۔