پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کی جانب سے لانگ مارچ ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد حکومتی وزرا کی جانب سے پشتو میں دل چسپ ٹویٹس کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد جمعیت علمائے اسلام و اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کے دوران حکومت کے خلاف لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کیا توپورے ملک میں یہ موضوع زیر بحث بن گیا اور رنگ رنگ کی آراء و تبصرے جاری ہیں۔
اس صورت حال پر حکومتی وزرا کے دل چسپ ٹویٹس بھی سامنے آ رہے ہیں،
وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا لانگ مارچ ملتوی ہونے پر پشتو میں طنزیہ ٹویٹ کردیا۔
انھوں نے لکھا ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے۔
مراد سعید نے مزید لکھا کہ مولانا اسمبلی کے باہر نہیں رہ سکتے، سند یافتہ نا اہل و اشتہاری پاکستان میں نہیں رہ سکتا اور زرداری سندھ حکومت اور اسمبلیوں سے باہر نہیں رہ سکتا۔انھوں نے لکھا کہ سیاسی اور انتخابی میدان میں شکست کے بعد ذاتی مفادات کے لیے دیا جانے والا ساتھ ذاتی مفادات ہی کی نظر ہوگیا۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی ٹویٹ میں پشتو زبان کا استعمال کیا، انھوں نے لکھا ’پیپلز پارٹی پارٹی استعفے دینے سے انکاری، مولانا استعفوں کے بغیر لانگ مارچ سے انکاری،.میاں صاحب واپس آنے سے انکاری۔‘ اس کے بعد انھوں نے لکھا ’پی ڈی ایم تباہ دے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے نہ دیے جانے پر پی ڈی ایم نے اپنا لانگ مارچ ملتوی کردیا ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران حکومت کے خلاف لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہےکہ ہم نے پیپلزپارٹی کو موقع دیا ہے اور ہمیں ان کے فیصلے کا انتظار ہوگا لہٰذا 26 مارچ کا لانگ مارچ پیپلزپارٹی کے جواب تک ملتوی تصور کیا جائے۔