میانمار میں جمہوریت کی خاطر مزید 9 مظاہرین ہلاک

رنگون: میانمار میں پولیس نے فوجی بغاوت کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 9 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار پولیس کی براہ راست فائرنگ سے 9 مظاہرین کی ہلاکت کا واقعہ شمال مغربی علاقے میں پیش آیا جہاں مظاہرین کو منتشر کرنے میں ناکامی پر پولیس نے براہ راست فائرنگ کردی۔

 

مظاہرین جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضے کیخلاف اور معزول حکمراں آنگ سان سوچی کی رہائی کے لیے نعرے بازی کر رہے تھے، مقررین نے فوجی قیادت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

 

 

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف 3 ڈاکٹرز نے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا جو اب ملک گیر مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، مظاہرین پر طاقت کا استعمال کرنے کے فوجی قیادت کے حکم کے بعد سے پولیس کی مظاہرین پر فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد  200 سے تجاوز کرگئی ہے۔

 

واضح رہے کہ میانمار میں فوج نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرکے یکم فروری کو اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور ملک کی حکمراں آنگ سان سوچی کو گرفتار کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی