ہائیکورٹ نوٹس، ٹک ٹاک سے 5لاکھ غیر اخلاقی ویڈیوز ہٹا دی گئیں 

پشاور:پشاورہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں ٹک ٹاک سے 5لاکھ غیراخلاقی اوردیگر ویڈیوز ہٹادی گئی ہیں جبکہ عدالت نے کیس پر مزید سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی۔

دوران سماعت چیف جسٹس قیصررشید خان نے ریمارکس دیئے کہ اگر ٹک ٹاک کو انٹرٹینمنٹ کے طور پر استعمال کیاجاتا ہے تو اس کو سراہیں گے لیکن غیراخلاقی اورغیراسلامی ویڈیوز کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں سنگل بنچ نے ٹک ٹاک بندش کے بعد کیس پر جلد سماعت مقرر کرنیکی درخواست پر سماعت کی۔

 اس موقع پر پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود نے عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں تقریباً 5لاکھ ویڈیوز ڈیلیٹ کردی گئی ہیں اور پی ٹی اے سختی سے اسکی نگرانی کررہی ہے۔

 انہوں نے عدالت کوبتایا کہ امریکہ اور چین اوردیگرممالک میں بھی ٹک ٹاک پر ویڈیوز فلٹر کرنے کا مکینزم موجود نہیں جس پر چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہا کہ اگر ٹک ٹاک مزاح اور انٹرٹینمنٹ کیلئے استعمال کیجاتی ہے تو اس کو سراہتے ہیں لیکن غیراخلاقی اور غیرقانونی ویڈیوز کی اجازت نہیں دے سکتے۔

 اسکی سنیٹیری بھی ہونی چاہیے جس پر پی ٹی اے  کے وکیل نے بتایا کہ ٹک ٹاک کو تفریح کیلئے مختص کیاگیاہے۔

 انہوں نے عدالت سے کیس پر جلد سماعت مقررکرنیکی بھی استدعا کی عدالت نے رٹ کی سماعت کیلئے 6 اپریل کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے پٹیشنرکے وکیلوں کو بھی نوٹسز جاری کردیئے۔