موزمبیق میں داعش کا حملہ، متعدد افراد ہلاک،غیر ملکیوں سمیت180 یرغمال 

ماپوتو: افریقی ملک موزمبیق میں داعش کے حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے، کئی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں جس میں سے زیادہ تر کے سر تن سے جدا ہیں۔

 داعش جنگجوؤں نے ایک ہوٹل پر حملہ کرکے غیرملکیوں سمیت 180 افراد کو یرغمال بنالیا جن میں غیر ملکی ورکرز بھی شامل ہیں۔

 غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی موزمبیق میں ایل این جی کے پلانٹ کے علاقے پر مسلح افراد نے دھاوا بول دیا جس پر سیکیورٹی فورسز غیرملکی ملازمین کو قریبی ہوٹل میں پناہ لینے کے لیے لے گئے۔

داعش کے جنگجوؤں نے غیرملکی ملازمین کے تعاقب میں ہوٹل پر حملہ کرکے 180 افراد کو یرغمال بنالیا۔ تاحال جنگجوؤں کے مطالبات سامنے نہیں آسکے ہیں۔

داعش جنگجوؤں نے ایل این جی پلانٹ تک پہنچنے کے لیے راستے میں آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کردیا۔ پورے علاقے میں جا بجا تباہی کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔


عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے باعث متعدد افراد ہلاک ہوئے، کئی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں جس میں سے زیادہ تر کے سر تن سے جدا ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہوٹل میں محصور افراد کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

رپورٹس کے مطابق داعش کے حملے کے بعد کئی شہریوں نے قریبی جنگل میں پناہ لے رکھی ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں ہیں، داعش سے مقابلے کے لیے فوج کو بھیج رہے ہیں۔

اس علاقے میں فرانس کی آئل کمپنی ٹوٹل نے دیگر 6 عالمی کمپنیوں کے ساتھ مل کر ایک پروجیکٹ میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جو کسی افریقی ملک میں کی گئی سب سے بڑی انویسٹمنٹ ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ ہوٹل میں داعش جنگجوؤں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے غیر ملکی ملازمین کا تعلق کس ملک سے ہے اور وہ کس کمپنی کے ملازم ہیں۔