لیکان ویلی: انسٹاگرام نے براہِ راست پیغامات (ڈائریکٹ میسجز) میں ہراسانی اور توہین آمیز گفتگو کا تدارک کرنے کےلیے نئے فیچرز کا اضافہ کرنا شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، یہ کارروائی کھلاڑیوں اور فنکاروں سمیت، سوشل میڈیا پر مختلف مشہور شخصیات کی جانب دھمکی آمیز، نفرت انگیز اور نسل پرستی پر مبنی ذاتی/ براہِ راست پیغامات کی بڑھتی ہوئی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے عمل میں لائی گئی ہے۔
اس مقصد کےلیے انسٹاگرام میں ’’ڈائریکٹ میسجز‘‘ کو مصنوعی ذہانت پر مبنی، کچھ نئے فیچرز اور فلٹرز سے آراستہ کیا گیا ہے جو کسی بھی تحریری پیغام میں بیہودہ، دھمکی آمیز یا نفرت انگیز الفاظ کو شناخت کرتے ہوئے ایسے کسی بھی پیغام کو بلاک کردیتے ہیں۔
ویسے تو ان فیچرز/ فلٹرز میں قابلِ اعتراض الفاظ کی ایک طویل فہرست ہے لیکن اگر صارف چاہے تو اس میں اپنی جانب سے مزید الفاظ بھی شامل کرسکتا ہے۔
مزید برأں، اگر ایک ہی شخص آپ کو مختلف اکاؤنٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تنگ کررہا ہو تو اسے ان تمام جگہوں پر بھی صرف ایک کلک سے بہ آسانی بلاک کیا جاسکتا ہے۔
یہی نہیں، بلکہ اگر وہی شخص آئندہ کوئی بھی نیا انسٹاگرام اکاؤنٹ بنائے گا تو اسے بھی خودکار طور پر بلاک کردیا جائے گا۔ انسٹاگرام کا الگورتھم ایسے کسی بھی نئے ’’مشکوک اکاؤنٹ‘‘ کو بلاک کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ اُن معلومات کی بنیاد پر کرے گا جو اس نے پچھلے انسٹاگرام اکاؤنٹس بنانے میں فراہم کر رکھی ہوں گی۔
واضح رہے کہ امریکا اور یورپی ممالک میں نسلی تعصب/ نظریاتی عدم برداشت کی حالیہ لہر میں تشویشناک اضافے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور دیگر متعلقہ ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بھی دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ ہراسانی، تعصب، نفرت اور دھمکیوں پر پیغامات کو محدود کریں۔
فی الحال یہ نیا فیچر محدود پیمانے پر متعارف کروایا گیا ہے جسے ممکنہ طور پر جلد ہی کسی نئی اپ ڈیٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔