گذشتہ دنوں پاکستان میں متعین چین کے سفیر عزت مآب نونگ رونگ پشاور آئے۔ چینی سفیر کی حیثیت سے تعیناتی کے بعد یہ پشاور کا ان کاپہلا دورہ تھا۔اس دورے میں انہوں نے وزیر اعلیٰ محمود خان سے ملاقات کی،خیبر پختون خوا سرمایہ کاری بورڈ اور اکنامک زونز منیجمنٹ کمیٹی کے عہدے داروں سے رشکئی اکنامک زون کے حوالے سے بریفنگ لی،باڑہ میں دہشت گردی کے دوران تباہ کئے جانے والے سکول دوبارہ تعمیر کرنے سے متعلق ایک منصوبے کا افتتاح کیا، گورنر شاہ فرمان سے ملاقات کی، پاک چائنہ فرینڈ شپ ایسوسی ایشن کی تقریب میں شرکت کی۔پشاور میں قائم چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کا دورہ کیا، میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کی اور پشاور کی تاریخی عجائب گھر کا دورہ کیا۔پاکستان اور چین کے تعلقات اور خاص طور پر چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے حوالے سے چینی سفیر کا دورہ پشاور اس لئے بھی اہم قرار دیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے جہاں پاک چین کے مثالی تعلقات کا مزید مستحکم کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں وہیں سی پیک کے حوالے سے عوام کے اذہان میں جو خدشات پائے جاتے ہیں انہیں بھی دور کرنا چینی سفیر کی اولین ترجیح تھی۔یہ ایک روزہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل اس لئے بھی قرار دیا جا سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں پشاور اور خیبر پختون خوا کی اہمیت جو سمندر سے دوری کی وجہ سے ماضی میں کم ہوا کرتی تھی اب رشکئی سپیشل اکنامک زون اور سی پیک کے باعث افغانستان اور وسطی ایشیائی تک تجارت کی صورت اب بڑھ گئی ہے۔یقینی طور پر رشکئی اکنامک زون سمیت صوبے کے دیگر کئی اضلاع میں صنعتی بستیوں کے قیام اور یہاں لگنے والے کارخانوں کی پیداوار ی برآمدات بلاشبہ خطے کی معاشی و اقتصادی ترقی اور عوام کی خوش حالی میں معاون ثابت ہوں گے۔اس صورت حال کے تناظر میں چینی سفیر نونگ رونگ نے اپنے دیگر سفارت کاروں کے ہمراہ پشاور کا دورہ کیا۔اس دورے پر ایک نظر ڈالی جائے تو پہلے اجلاس میں جو وزیر اعلیٰ سیکرٹیریٹ میں منعقد ہوا میں کے پی اکنامک زونز منیجمنٹ کمیٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید اقبال خٹک نے چینی سفیر کو رشکئی اکنامک زون میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ بھی اجلاس میں موجود تھے۔چینی سفیر کوبتایا گیا کہ رشکئی صنعتی بستی میں تمام مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی کا کام تیزی سے جاری ہے اور اس صنعتی بستی کیلئے الگ کمیٹی بنا دی گئی ہے جس کے بعد ایک چینی سٹیل مل نے کام شروع کر دیا ہے اور آنے والے دنوں میں مزید کارخانے لگنا شروع ہو جائیں گے۔خیبر پختون خوا سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حسان داؤد بٹ نے چینی سفیر کو بتایا کہ سرمایہ کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر نے بھی صوبائی حکومت کی جانب سے صنعت کاروں کو دی جانے والی سہولتوں سے چینی سفیر کو آگاہ کیا۔ نونگ رونگ نے صوبائی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم تجویز پیش کی کہ خام مال بندرگاہ سے فیکٹری تک لانے کیلئے صنعت کاروں کو مفت سہولت فراہم کی جائے اس سلسلہ میں پہلے بھی فیصلہ ہوا تھا تاہم اب اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔صوبائی حکومت کی جانب سے انہیں یقین دلایا گیا کہ اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔اس حوصلہ افزاء اجلاس کے بعد چینی سفیر نونگ رونگ نے عاصم سلیم باجوہ کے ہمراہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ون آن ون ملاقات کے بعد صوبائی پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری نے باڑہ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے سکولوں کی دوبارہ تعمیر سے متعلق ایک منصوبے سے آگاہ کیا۔منصوبے کے پہلے مرحلے میں ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں دہشت گردی کی وجہ سے تباہ شدہ 50 سکولوں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا، جن میں ژ 24 بوائز سکولز اور26 گرلز سکولز کی تعمیر نو شامل ہے۔ منصوبے کا مجموعی تخمینہ لاگت 2323 ملین روپے ہے جس میں سے 868 ملین روپے حکومت پاکستان فراہم کرے گی جبکہ 10.29 ملین امریکی ڈالر چینی حکومت فراہم کرے گی۔ یہ منصوبہ جنوری2023 تک مکمل کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ محمود خان نے ایک بار پھر چینی سفیر کو پشاور کے دورے کے موقع پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہر آزمائش پر پوری اُتری ہے اور سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی کی ایک زندہ مثال ہے۔اپنی گفتگو میں چینی سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی سمندر سے گہری اور ہمالیہ سے اونچی ہے اور چینی حکومت پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہشمند ہے۔اجلاس کے بعدوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور چینی سفیر نونگ رونگ نے ضم شدہ اضلاع میں تباہ شدہ سکولوں کی دوبارہ تعمیر کے منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا۔اب اگلے دو سالوں میں توقع ہے کہ دہشت گردی کی وجہ سے تباہ ہونے والے سکول اب دوبارہ تعمیر ہوں گے اور بچوں کی بڑی تعداد زیور تعلیم سے آراستہ ہو سکے گی۔اس کیلئے بلاشبہ اہل خیبر پختونخوا چین کی حکومت کے احسان مند رہیں گے۔اپنے دورے کے اگلے مرحلے میں چینی سفیرنونگ رونگ گونر خیبر پختون خوا سے ملنے گورنر ہاؤس گئے۔گورنر شاہ فرمان اور چینی سفیر کے درمیان ملاقات میں شاہ فرمان نے مہمان کو پشاور آمد پر خوش آمدید کہا اور پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کرنے میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ملاقات میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ بھی موجود تھے۔گورنرخیبرپختونخوا نے چینی سفیر کو صوبے میں 5 شعبوں زیتون، شہد،تازہ اور خشک میوہ جات، زعفران اور قیمتی پتھروں کی انتہائی استعداد سے متعلق آگاہ کیا۔چینی سفیر نے پشاور میں قائم چینی ثقافتی و اطلاعاتی مرکز چائنہ ونڈو کا دورہ بھی کیا۔چینی سفیر نونگ رونگ نے چائناونڈو کے مختلف شعبے دیکھے اور انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا، انہیں چائنا ونڈو کی خصو صی دستا ویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں انہوں نے گہری دلچسپی لی، انہوں نے پاک چینی سفارتی تعلقات کے ستر سال مکمل ہو نے کی خوشی میں کیک کاٹا۔اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ مرکز کے قیام کے بعد سے اب تک 26ہزار سے زیادہ افراد مرکز کا دورہ کر چکے ہیں۔چینی سفیر نے منتظمین کی خدمات کو سراہا اور چائنہ ونڈو کیلئے اپنا ہر ممکن تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا۔چینی سفیر سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کا اہتمام بھی کیا گیا تھا اور بڑی تعداد میں میڈیا نے اس بریفنگ میں شرکت کی۔