نئی دہلی : بھارت میں کورونا وائرس کی جان لیوا وبا کی تباہیوں کے پیش نظر اب عوام بھی حکمرانوں سے سوالات کرتے ہوئے مودی حکومت کی کارکردگی پر کڑی تنقید کررہے ہیں جسے برداشت نہیں کیا جارہا۔
کورونا بحران سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین نے مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا تو بھارتی حکومت نے ٹوئٹر کو تنقیدی ٹویٹس ہٹانے کا حکم دے ڈالا۔
احکامات ملنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی انتظامیہ نے بھارتی حکومت پر کی جانے والی تنقیدی ٹویٹس ویب سائٹ سے ہٹا دی ہیں۔
اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے نے بھارت کے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی ٹویٹس جن میں کورونا کی صورتحال کے حوالے سے بھارتی حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی گئی ہے، انہیں سنسر کیا یا پھر ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے گزشتہ ہفتے ٹوئٹر کو ہنگامی بنیاد پر احکامات جاری کیے تھے کہ حکومت پر تنقید کرنے والی ٹویٹس فوری طور پر ہٹائی جائیں۔
مقامی میڈیا نے کہا ہے کہ حکومت کے ٹوئٹر کو یہ احکامات لیومن ڈیٹا بیس ویب سائٹ پر موجود ہیں جو آن لائن شکایات سے متعلق مواد کا جائزہ لیتی ہے۔
حکومت کے احکامات کے بعد اب تک 50 سے زیادہ تنقیدی ٹویٹس ہٹائی گئی ہیں جن میں بھارتی رکن پارلیمان، اداکار، وزراء، فلم میکرز اور صحافیوں کی ٹویٹس بھی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ایسی ٹویٹس بھی ہٹائی گئی ہیں جن میں وزیراعظم نریندر مودی کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنایا گیا یا پھر جن میں شمشان گھاٹوں اور اسپتالوں کے باہر کورونا مریضوں کی لمبی قطاروں کی تصاویر دکھائی گئی تھیں۔
بھارت میں روزانہ سامنے آنے والے کورونا کیسز میں اب ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔ اتوار کو 3 لاکھ 49 ہزار 691 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2ہزار 767 افراد ہلاک ہوئے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ریڈیو کے ذریعے قوم سے خطاب میں ملک میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران روزانہ لاکھوں کی تعداد میں نئے کیسز آنے پر کہا ہے کہ اس طوفان نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔