عام طور پر دلہنوں کی طرف سے حق مہر میں زیورات، مہنگے ترین تحائف یا پھر بھاری قیمت کا مطالبہ کیا جاتا ہے تاہم پاکستان کی ایک خاتون وکیل نے اپنے وکیل شوہر سے 32 قیدیوں کی ضمانت اور 32 نوافل پڑھنے کا مطالبہ کرکے سب کو حیران کر دیا۔
سوشل میڈیا پر ان دنوں نوابشاہ سے تعلق رکھنے والے وکیل جوڑے حبیب جسکانی کی شادی کے چرچے ہیں جن سے ان کی اہلیہ وکیل صفیہ نے حق مہرمیں 32 غریب بے گناہ ملزمان کی ضمانت، 32 نوافل اور 1100 روپے حق مہرکا مطالبہ کیا تھا جسے حبیب کی جانب سے بخوشی قبول بھی کر لیا گیا۔
اپنے ایک انٹرویو میں صفیہ کا کہنا تھا اگرچہ ہمارا حق مہر تھوڑا مختلف ہے لیکن مشکل نہیں، میں اس مطالبے سے بہت سکون محسوس کر رہی ہوں کیونکہ مجھے یقین ہے ہمارے ساتھ بہت سے لوگوں کی دعائیں ہیں۔
صفیہ کے مطابق ان کی خواہش تھی کہ وہ اپنے شوہر سے 32بے گناہ ملزمان کی ضمانت کے ساتھ ساتھ روزانہ نوافل کا مطالبہ بھی کریں تاہم اس حوالے سے جب انھوں نے اسکالرز اور علماء سے رابطہ کیا تو انھوں نے روزانہ کے بجائے ایک مخصوص تعداد میں نوافل کے مطالبے کا مشورہ دیا۔
وکیل صفیہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے شادی سے دو دن قبل شوہر کو اس مختلف اور غیر معمولی حق مہر سے آگاہ کیا، خوشی ہے کہ ان کے شوہر نے ان کی خواہش پوری کی۔
دوسری جانب حبیب جسکانی کا کہنا ہے کہ مجھے صفیہ کے حق مہر کی خواہش سن کر بہت خوشی محسوس ہوئی تھی، حبیب کے مطابق وہ اب تک4 ضمانت کی درخواستیں فائل کر بھی چکے ہیں۔