کورونا کا علاج، بھارت میں پھل فروش بھی ڈاکٹر بن گئے

نئی دہلی : بھارت میں جعلی ڈاکٹر بن کر کرونا وائرس کا علاج کرنے والے پھل فروش کو پولیس نے دھر لیا۔

بھارت میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کےلیے جگہ ختم ہوچکی ہے، جس کے باعث کرونا مریض سڑکوں پر دم توڑ رہے ہیں لیکن نوسرباز اپنی دھوکا دہی سے باز آنے کو تیار نہیں۔

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع ناگپور میں پولیس نے ایک جعلی ڈاکٹر چندن نریش چودھری کو گرفتار کیا ہے جو اپنے جعلی دوا خانے میں کرونا کا علاج کررہا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کرونا مریضوں کا علاج کرنے کے الزام میں گرفتار شخص پہلے پھل اور آئسکریم فروش تھا جو بعدازاں الیکٹریشن بن گیا اور پھر ملٹی پرپز سوسائٹی کے نام سے ڈسپنسری قائم کرلی جہاں وہ مریضوں کا دیسی طریقے سے علاج کرتا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم گزشتہ پانچ سال سے جعلی ڈاکٹر بن کر مریضوں کا علاج کررہا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو مہاراشٹر پریکٹشنرس ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے جعلی ڈسپنسری سے آکسیجن کے سلنڈر، سرینج اور دیگر طبی آلات بھی ضبط کرلیے ہیں۔