روم: یورپی ملک اٹلی میں غلطی سے ایک خاتون کو کرونا ویکسین کی 6 ڈوزز لگا دی گئیں، خاتون کو بعد ازاں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا اور ان کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی ملک اٹلی میں ایک نوجوان صحت مند لڑکی کو کرونا وائرس ویکسین کی 6 ڈوزز لگا دی گئیں، اٹلی کے وسطی علاقے تسکانہ کے ایک ہسپتال میں نئی بھرتی ہونے والی نرس نے غلطی سے نوجوان لڑکی کو بیک وقت 6 ڈوز لگا دیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹرینی نرس نے پہلے نوجوان لڑکی کو پیراسٹامول اور دیگر بخار اور درد کی ادویات دینے کے بعد فائزر و بائیو این ٹیک کے ویکسین کی پوری بوتل لگا دی جو 6 ڈوز کے برابر ہوتی ہے، یعنی ایک بوتل سے 3 افراد کو ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔
تاہم جلد ہی اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا اور انہوں نے سینئر افسران کو مطلع کیا، جس کے بعد ڈوز لگوانے والی لڑکی کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔
مذکورہ واقعہ 10 مئی کو پیش آیا اور فوری طور پر بیک وقت 6 ڈوزز لگوانے والی لڑکی کی طبیعت میں کوئی نمایاں اور بڑی تبدیلی نہیں دیکھی گئی، البتہ ان کی جانب سے بخار اور جسم میں درد کی شکایات کی گئیں۔
اسی حوالے سے ڈاکٹرز نے بھی تصدیق کی کہ جس لڑکی کو کرونا سے تحفظ کی ویکسین کی پوری بوتل لگائی گئی، ان میں کوئی بڑی شکایات سامنے نہیں آئیں۔
رپورٹ میں ڈاکٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ لڑکی کو حفاظتی انتظامات کے تحت، بخار، الرجی اور سوزش سے محفوظ رکھنے والی ادویات دی جا رہی ہیں اور ان کی صحت کو مانیٹر کرنے کے لیے بار بار ان کے بلڈ ٹیسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق بیک وقت حد سے زیادہ ڈوز لینے والے افراد کا مدافعتی نظام متاثر ہوسکتا ہے، اس لیے خاتون کو انتہائی نگہداشت میں رکھ کر ان کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاہم تاحال ان میں کوئی بڑی شکایت سامنے نہیں آئی۔
گزشتہ ماہ اپریل میں امریکی ریاست لووا کی جیل میں بھی درجنوں قیدیوں کو بیک وقت حد سے زیادہ ڈوز لگائے گئے تھے، جس کے بعد قیدیوں کی ویکسی نیشن کرنے والے افراد کو معطل کردیا گیا تھا لیکن زائد ڈوز لگوانے والے قیدیوں میں کسی بڑی خرابی کی شکایت سامنے نہیں آئی تھی۔