انڈسٹریل ڈیزائن کی طالبہ مِن ووک پئینگ کی جانب سے یہ شاہکار تیار کیا گیا جسے ٹیکنالوجی کی جدید ترین ایجاد قرار دیا جارہا ہے۔
یہ تیسری آنکھ خاص طور پر ان لوگوں کیلئے بنائی گئی ہے جو اسمارٹ فون بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
آپ نے سوشل میڈیا پر کئی وائرل ویڈیوز دیکھی ہوں گی کہ صارف فون کے استعمال میں اس قدر محو ہوتا ہے کہ یا تو چلتے چلتے گر پڑتا ہے یا کوئی اور واقعہ لوگوں کے ساتھ محض فون میں گم ہونے کی وجہ سے پیش آگیا۔
اس تیسری مصنوعی آنکھ کی تخلیق کا بنیادی مقصد یہ ہی ہے کہ جس وقت انسانی آنکھیں فون میں مصروف ہوں تو یہ تیسری آنکھ راہ میں حائل رکاوٹیں ہٹائے۔
جب انسان کی گردن نیچے کی جانب جھکی ہوگی یعنی نظریں اسمارٹ فون پر ہوں گی تب مصنوعی آنکھ کا پلاسٹک سے بنا پپوٹا خود با خود کھل جائے گا اور آپ اس کی مدد سے بنا ٹکرائے چل پھر سکیں گے جب کہ نظریں اوپر اٹھانے کی صورت میں یہ آنکھ بند ہوجائے گی۔
اس آنکھ کو صاف شفاف پلاسٹک سے بنایا گیا ہے جس کے اندر ایک اسپیکر نصب ہے، اس آنکھ میں الٹرا سونک سینسر بھی لگائے گئے ہیں جس کی مدد سے انسان سامنے موجود چیزیں دیکھ سکتا ہے۔