امریکی جمہوریت قریب المرگ 

بیجنگ:امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی توقع کے مطابق امریکہ آج متحد نہیں کیونکہ صدر کے قانون سازی کے ایجنڈا کے لئے امکانات غیر یقینی کا شکار ہیں اور وہائٹ ہاؤس بائیڈن کے انفراسٹرکچر بل پر دو طرفہ مذاکرات کو ترک کر سکتا ہے۔

امریکی اخبار نیویارکر نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ ریپبلکن کے زیر کنٹرول ریاستی مقننہ  ایسے اقدامات کر رہی ہیں جس کی وجہ سے بہت سارے امریکیوں کے لئے ووٹ ڈالنا مشکل ہوجائے گا۔

سینیٹ میں  ری پبلکنز نے 6جنوری کے کانگریس ہنگامے کی تحقیقات کرنے والے مجوزہ دو طرفہ پینل کو روک دیا ہے۔

 سینیٹ میں اقلیتی رہنما مچ میک کونیل  کا کہنا ہے کہ 6 جنوری کو ہونے والے فسادات کی تحقیقات بے معنی ہے کیونکہ اس میں کوئی نئی حقیقت نہیں ہوگی۔یہ سب کسی صحت مند جمہوریت کی علامت نہیں ہے۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ  بائیڈن 6 جنوری کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ری پبلکن کے تاخیری حربوں اور یہاں تک کہ "ڈونلڈ ٹرمپ" کانام بھی نہیں لے رہے جس سے ڈیموکریٹس کے غم وغصے میں اضافہ ہورہا ہے جو ریپبلکن پارٹی کی جانب سے آئے روز کی اشتعال انگیزیوں کا بھرپور جواب دینا چاہتے ہیں۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ  ملک کا دو جماعتی نظام انتہا پسندی کی جانب گامزن ہے اور تقریبا تیس فیصد ری پبلکن اس خیال کی حمایت کرتے ہیں کہ  ملک اپنے راستے سے  کہیں زیادہ ہٹ گیا ہے جس سے امریکی جمہوریت انحطاط پذیر ہے۔