کچرے سے بنی منفرد کار شمسی توانائی سے دوڑنے لگی

جنوبی افریقی ملک سیرا لیون کے 24 سالہ نوجوان نے فالتو کاٹھ کباڑ استعمال کرتے ہوئے ایک منفرد کار بنا لی ہے جو تقریباً 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔

نیوز ویب سائٹس کے مطابق 24 سالہ امانوئیل آلیو منسارے نے اپنی اس ایجاد کو ’’تصوراتی کار‘‘ (امیجی نیشن کار) کا نام دیا ہے جس میں واحد نئی چیز شمسی پینل ہے جو کار کی چھت پر لگا ہوا ہے۔

کار بہت چھوٹی سی ہے جس میں اوسط جسامت کے صرف ایک فرد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اس کے دروازے اور پہیے تک کباڑیئے کی دکان سے خریدے ہوئے سستے سامان پر مشتمل ہیں۔

 

کار کا انجن بنانے کےلیے امانوئیل نے پرانی اور استعمال شدہ چیزوں کو مرمت کرکے نہ صرف مہارت سے آپس میں جوڑا بلکہ اس انجن کے ساتھ کلچ، بریک، ایکسلریٹر اور گیئر باکس تک کا اضافہ کردیا تاکہ ضرورت پڑنے پر کار کی رفتار تبدیل کرنے کے علاوہ اسے ’’ریورس گیئر‘‘ میں بھی ڈالا جاسکے۔

 

ویب سائٹس ’’ایفروٹیک‘‘ کے مطابق، معذور افراد بھی یہ کار بہ آسانی خود ڈرائیو کرسکتے ہیں یعنی انہیں اس کےلیے کسی دوسرے ڈرائیور کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔

امانوئیل کا کہنا ہے کہ یہ کار ایجاد کرنے میں انہیں کئی سال لگ گئے جبکہ اس پر 500 ڈالر کی مجموعی لاگت آئی ہے۔

 

مستقبل میں وہ اسے مزید بہتر بناتے ہوئے اپنے ملک میں صاف ستھری اور کم خرچ ٹرانسپورٹ کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا چاہتے ہیں۔

فی الحال وہ سیرا لیون کے ایک مقامی کالج میں ارضیات (جیولوجی) کی تعلیم حاصل کررہے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر ’’خود آموز موجد‘‘ (سیلف ٹاٹ انوینٹر) کے نام سے مشہور ہیں اور خود کو یہی کہلوانا پسند بھی کرتے ہیں۔