سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ تمام کیڑوں میں ایک قسم کی تتلی نقل مکانی کرتے وقت سب سے طویل سفر طے کرتی ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق اگر موسم ٹھیک رہے تو یہ تتلیاں 12 سے 14 ہزار کلومیٹر تک کا سفر طے کرتی ہیں جس میں گھرسے عارضی پناہ گاہ اور وہاں سےدوبارہ گھر تک کا فاصلہ شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق سب صحارا افریقہ سے یورپ تک جانے والی ایک قسم کی ’پینٹڈ لیڈی تتلی‘ یورپ تک جاتی ہے اور ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کرتی ہے۔ اب تک کسی کی بھی کیڑے کی یہ سب سے طویل نقل مکانی ہے۔ جب موسم نمی سے بھرپور ہو تو وہاں پودے اگنے سے تتلیاں انڈے زیادہ دیتی ہیں اور یوں ان کی بڑی تعداد لمبے سفر پر روانہ ہوتی ہے۔
یہ تتلیاں بہار میں اپنا سفر شروع کرتی ہیں اور ان کے راستے کو جاننے کے لیے ہزاروں رضاکاروں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ یورپ اور افریقہ میں موسمیاتی کیفیات کو دیکھا گیا ہے جس کے بعد ہی ماہرین نے پینٹڈ لیڈی کو طویل ترین سفرکرنے والے کیڑے کا اعزاز دیا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ تتلیاں دن کو رکے بغیر اڑتی رہتی ہیں اور رات کو آرام کرتے ہوئے پھولوں کے عرق پر گزارا کرتی ہیں۔ اندازہ ہے کہ تتلیاں سطح سمندر سے ایک سے تین کلومیٹر بلندی پر سفر کرتی ہیں اور خاص ہواؤں کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔ بسا اوقات وہ چھ میٹر فی سطح کی رفتار بھی حاصل کرلیتی ہیں۔