پراسرار گاہک کی 16 ہزار ڈالر کی فراخدلانہ ٹپ

 پراسرار گاہک نے ریستوران کے پورے عملے کے لیے 16000 ڈالر کی ٹپ چھوڑی جبکہ اس کے کھانے کا اصل بل صرف 37.93 ڈالر تھا!

یہ واقعہ امریکی ریاست نیوہیمپشائر کے شہر کونکورڈ سے 30 میل دور ایک چھوٹے سے قصبے میں پیش آیا جہاں 12 جون کو ایک نامعلوم مرد گاہک ’اسٹبمل اِن بار اینڈ گِرل‘ میں آیا ۔ اس نے دو ہاٹ ڈاگ آرڈر کئے، فرائز منگوائیں اور کچھ کاک ٹیل بھی نوش کیں۔ لیکن جاتے ہوئے اس نے 16000 ڈالر بھی ٹپ دی جو شاید اس ریستوران کی تاریخ میں سب سے بڑی ٹپ ہے۔

ریستوران میں کام کرنے والی بار ٹینڈر مشیل مک کیوڈن نے اخباری نمائیندوں سے کہا کہ ہم گاہک کو نہیں جانتے اور وہ ایک پراسرار انسان تھا۔ ’میں ایک عرصے سے ہوٹلوں میں کام کرتی رہی ہوں لیکن میں نے کبھی بھی اس طرح کا کوئی واقعہ نہیں دیکھا۔

ریستوران کے مالک مائیک زریلا نے کہا کہ پہلے میں سمجھا کہ میں نے رسید کو غلط پڑھا ہے، پھر خیال آیا کہ یہ لکھنے کی کوئی غلطی ہوسکتی ہے۔ لیکن بعد میں گاہک نے تمام اسٹاف کو بتایا کہ یہ کوئی مذاق نہیں اور یہ ان سب کا تحفہ ہے۔

اس رات کو ریستوران بند ہونے سے قبل تمام رقم ملازموں میں برابر برابر تقسیم کی گئی۔ اس وقت میز پر کھانا دینے والے 8 افراد تھے لیکن یہ رقم باورچی خانے کے اندر موجود باورچیوں کو بھی مساوی طور پر دی گئی۔

اس اہم تحفے کو پاکر تمام ملازمین بہت خوش ہیں کیونکہ گزشتہ برس امریکہ بھر میں کووڈ وبا کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد ریستوران بند ہوگئے تھے۔ تاہم اس فراخدلانہ ٹپ سے ملازمین مسرور ہیں کہ انسانیت اب بھی زندہ ہے۔