طالبان کے کنٹرول سے قبل بھارتی سفارتی عملہ واپس

بھارت نے افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کے بڑھتے ہوئے کنٹرول کے پیش نظر قندھار میں اپنے قونصل خانے سے ’عارضی‘ طور پر عملے کو واپس بلا لیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کے چیف ترجمان اریندم باغچی نے ایک بیان میں کہا کہ قندھار شہر کے قریب شدید لڑائی کے سبب میں بھارتی عملے کو فی الحال واپس لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت، افغانستان میں رونما ہوتی ہوئی سلامتی سےمتعلق صورتحال کا کڑی نگاہ سے جائرہ لے رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قندھار میں بھارت کے قونصل خانے عارضی طور پر مقامی عملہ چلا رہا تھا۔

طالبان عہدیداروں نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ انہوں نے افغانستان کے 85 فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا ہے۔

افغان سرکاری عہدیداروں نے طالبان کے دعوے کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

علاوہ ازیں بھارت کے وزیر خارجہ نے تشدد میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ زدہ ملک کی صورتحال کا براہ راست اثر علاقائی سلامتی پر پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے صوبہ قندوز کے نواع میں شدید لڑائی کےبعد شہر پر کنٹرول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اپریل کے وسط میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے اعلان کے بعد طالبان نے پورے ملک میں پیش قدمی کی ہے، انہوں نے حال ہی میں کئی اضلاع کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور اکثر لڑے بغیر ان کے قبضے میں آ گئے، گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران انہوں نے تاجکستان، ازبکستان اور ایران کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

تاہم روس کے دارالحکومت میں پریس کانفرنس کے موقع پر طالبان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ صوبائی دارالحکومتوں پر حملہ یا زبردستی قبضہ نہیں کریں گے اور افغانستان کی قیادت کے ساتھ سیاسی حل کی امید ظاہر کی۔