برطانیہ طالبان کیساتھ کام کرنے کو تیار

لندن:برطانوی وزیر دفاع بین ویلیس نے کہاہے کہ اگر طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھال لیا تو برطانیہ ان کے ساتھ کام کرے گا، تاہم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی صورت میں ان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے نظر ثانی کی جائے گی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر دفاع بین ویلیس نے ایک انٹرویو میں کہاکہ حکومت کی باگ ڈور خواہ جس کسی کے بھی ہاتھ میں ہو اگر وہ بعض بین الاقوامی ضابطوں کی پاسداری کرتی ہے تو برطانوی حکومت اس کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے تاہم متنبہ کیاکہ اگر وہ(طالبان)انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں تو برطانیہ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے گا۔

برطانوی وزیر دفاع ویلیس نے تسلیم کیا کہ برطانیہ کا طالبان کے ساتھ کام کرنا ایک متنازع معاملہ ہوگا۔ 

 انہوں نے کہاکہ طالبان اس بات کے لیے بیتاب ہیں کہ انہیں بین الاقوامی طورپر تسلیم کرلیا جائے۔

 انہیں مالی امداد اور ملک کی تعمیر کے لیے تعاون کی ضرورت ہوگی اور آپ کسی ایسی تنظیم کی مدد نہیں کر سکتے جس نے دہشت گردی کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے۔

ویلیس کامزید کہنا تھا آپ کو امن کے لیے ایک شریک کار کی ضرورت ہوگی ورنہ آپ کے الگ تھلگ پڑ جانے کا خطرہ ہے۔ 

الگ تھلگ پڑ جانے سے وہ پھر وہیں چلے جائیں گے جہاں پچھلی بار پہنچ گئے تھے۔

برطانوی وزیر دفاع نے طالبان اور افغان صدر سے برسوں سے جنگ سے تباہ حال ملک کے استحکام کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔