طالبان نے کابل کے اطراف حملے بڑھا دیئے 

کابل: طالبان نے کابل کے اطراف بھی حملے بڑھا دیئے، ہرات، لشکرگاہ، تخار اور قندھار میں شدید لڑائی جاری ہے۔ افغان طالبان نے کابل کے قریب حملے میں افغان فورسز کے ایک کمانڈر اور دو گارڈز کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے، دوسری جانب ہرات میں شدید لڑائی جاری ہے۔طالبان نے ہرات ائر پورٹ پر بھی حملے کیے ہیں۔

ہرات کے گورنر نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان فورسز کے فضائی حملوں میں 100طالبان مارے گئے ہیں۔ لشکرگاہ اور قندھار میں بھی سکیورٹی فورسز اورطالبان میں شدید لڑائی جاری ہے، طالبان پر امریکی فضائی حملوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ 

 ترجمان طالبان سہیل شاہین نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ بھارت کو افغانستان سے متعلق پروپیگنڈا بند کرنا چاہیے، بھارتی میڈیا سارا دن ایسی باتیں پھیلاتا رہتا ہے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

دریں اثنا وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ  گزشتہ 24 گھنٹوں میں 15صوبوں میں افغان فورسزکے آپریشن کے دوران 455 طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔

 افغان فورسز نے ننگرہار، پکتیا، پکتیکا، لوگر، قندھار، ہرات، فاریاب کے علاوہ جوزجان، بلخ، سمنگان، ہلمند، تخار، قندوز، بغلان، کاپیسا میں بھی آپریشن کئے۔ 

دوسری جانب امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ افغان پناہ گزینوں کیلئے ایک نیا پروگرام شروع کرے گی۔

 ایک امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے نصف سے زیادہ اضلاع طالبان کے قبضے میں چلے گئے، ہر ہفتے کم سے کم تیس ہزار افغان گھر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔