افغانستان میں لڑائی کابل تک پہنچ گئی

کابل:افغانستان میں لڑائی کابل تک پہنچ گئی، سفارت خانوں کے گرین زون میں دھماکے اورفائرنگ میں 8افراد ہلاک اور 20زخمی ہو گئے، حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔

افغانستان میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جنگ میں شدت آ گئی، افغان دارالحکومت کابل دھماکوں اور فائرنگ سے گونج اٹھا۔ 

 وزیر دفاع بسم اللہ خان محمدی کے گھر پر خودکش حملے میں 4افراد ہلاک اور 10زخمی ہوگئے۔

رات گئے کابل کے سخت سیکیورٹی والے علاقے گرین ذون میں طالبان کے خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی وزیر دفاع کے گھر سے ٹکرا کر اڑادی جس کے نتیجے میں ایک خوفناک دھماکا ہوا جس سے پورا علاقہ لرز اٹھا اور خوف و ہراس پھیل گیا۔

دھماکے کے بعد 5طالبان جنگجو شدید فائرنگ کرتے ہوئے گھر میں داخل ہوگئے اور اندر ان کی سیکیورٹی فورسز سے شدید لڑائی ہوئی جو تین گھنٹے تک جاری رہی، جس میں 5طالبان جنگجو اور 4سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

 حملے کے وقت گھر پر ایک اہم اجلاس ہورہا تھا جس میں ارکان اسمبلی بھی شریک تھے، تاہم وزیر دفاع بسم اللہ خان محمدی، ان کے اہل خانہ اور ارکان اسمبلی اس واقعے میں محفوظ رہے۔

کابل کے گرین ذون میں سرکاری عمارتیں اور غیر ملکی سفارت خانوں کے دفاتر ہیں۔ یہ کابل میں سال کا بڑا حملہ ہے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی۔

افغان حکام کے مطابق جوابی کارروائی میں تمام حملہ آور مارے گئے، وزیردفاع بسم اللہ نے کہا کہ حملے میں میرے گھر کے کچھ گارڈز خمی ہوئے۔

 طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ کابل حکومت کی جانب سے ملک میں طالبان پر بمباری اور فضائی حملوں کے ردعمل کی ابتدا ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں طالبان تیزی سے پیش قدمی کررہے ہیں اور ایک ایک کرکے کئی اضلاع فتح کرتے جارہے ہیں۔

ترجمان امریکی دفترخارجہ نے کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نے بزور طاقت حکومت حاصل کی تو دنیا قبول نہیں کرے گی، امریکا افغانستان میں اپنے اتحادیوں کیساتھ کھڑے ہیں۔