ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کا کہنا ہے کہ خطے کا کوئی بھی ملک پاکستان سے زیادہ افغانستان میں قیام امن کا حامی نہیں، امید ہے ٹرائیکا پلس سے بین الافغان ڈائیلاگ آگے بڑھے گا۔
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم نے ہمیشہ افغانستان سے امریکا کے ذمہ دارانہ انخلا کی بات کی، پاکستان کو افغانستان میں تیزی سے ابترہوتی صورتحال پرتحفظات ہیں، 2001 سے اب تک ہم نے 80 ہزارسے زائد جانوں کا نقصان اٹھایا، کوئی بھی ملک ہم سے زیادہ افغانستان میں قیام امن کا حامی نہیں، لیکن بھارت نے ہمیشہ افغانستان میں اسپائلرکا کردارادا کیا۔ افغانستان کے موجودہ حالات کے باعث پاکستان میں مہاجرین کا سیلاب پاکستان آئے گا۔ پاکستان مزید افغان مہاجرین کی میزبانی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ای یو ڈس انفو لیب کی رپورٹ نے بھارت کی منظم ریاستی پاکستان مخالف پالیسی کوبے نقاب کیا۔ ہم شروع سے افغانستان میں امن کے قیام کے حامی ہیں۔ پاکستان نے بارہا افغانستان کے عسکری حل نہ ہونے کی بات کی۔ افغانستان کے مسئلے کا واحد حل سیاسی حل ہی ہے۔ باالاخرافغانوں نے ہی اس مسئلے کو حل کرنا ہے۔ افغان فریقین کے درمیان بات چیت کے لیے ایک میکنزم موجود ہے۔
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ افغانستان امن کانفرنس ملتوی ہوئی تھی معطل نہیں۔ اس کانفرنس کی نئی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ افغان سفیر کی صاحبزادی کا بیان ہماری تحقیقات سے مطابقت نہیں رکھتا۔ تحقیقات مکمل کرنے کے کیے افغان سفیرکی بیٹی کو ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
افغانستان پر ایمبیسڈر محمد صادق ٹرائیکا پلس ملاقات اور علاقائی اجلاس میں شرکت کے لیے دوحہ گئے، ہم نے افغان سرزمین کے ہاکستان کے خلاف استعمال، را اور این ڈی ایس نیکسس پر ڈوزئیر پیش کیا ہے۔ اس ڈوزئیر کا عالمی برادری کے ساتھ تبادلہ کیا گیا تھا، ہم اس ڈوزئیر کو اقوام متحدہ میں بھی پیش کریں گے۔ 11 اگست کو دوحہ میں ٹراییکا پلس جلاس منعقد ہوا ، اس اجلاس میں پاکستان، امریکا، چین اور روسی فیڈریشن کے خصوصی ایلچی برایے افغانستان شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ افغانستان پر ایک علاقائی اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کے انسانی حقوق کمشن کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، وفد نے کشمیری مہاجرین، سول سوسائٹی سے بھی ملاقاتیں کیں، وفد او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں اہنی تفصیلی رپورٹ پیش کرے گا۔ عالمی برادری، او آئی سی اوراقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے
عراق کے وزیر خارجہ ڈاکٹر فواد حسین نے پاکستان کا دورہ کیا، ملاقاتوں میں باہمی تعلقات، علاقائی مسائل، افغانستان کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، عراق کا دورہ کرنے والے پاکستانی زایرین کے ویزا معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا اورپاکستان نے نجف اور کربلا میں قونصل خانے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔