افغان صدر کے جلد مستعفی ہونے کا امکان

کابل: افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے استعفے کا پیغام ریکارڈ کروائے جانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔ 

تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ معتبر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے مستعفی ہونے کا پیغام ریکارڈ کروادیا جو کہ کسی بھی لمحے جاری کردیا جائے گا۔

 اس حوالے سے افغان صدر نے گزشتہ رات ایک اہم ملاقات کی جس میں امریکی سفیر نے بھی شرکت کی، اس دوران اشرف غنی نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تاہم افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح واحد شخص ہیں جن کی جانب سے استعفے کی مخالفت کی جارہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کی طرف سے ریکارڈ کروائے گئے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان اس وقت خطرناک صورتحال سے دوچار ہے۔

، ہم نے اندرون اور بیرون ملک وسیع مشاورت شروع کی ہے، مشاورت کے نتائج جلد عوام سے شیئر کیے جائیں گے، یقین دلاتا ہوں ملک کو مزید کشیدگی سے بچاؤں گا، موجودہ صورتحال میں افغان فوج کی تنظیم نو ضروری ہے۔

دوسری طرف طالبان نے امریکی حکام کو پیغام دیا ہے کہ صدر اشرف غنی کو کہیں استفعیٰ دے کر اقتدار حوالے کر دیں۔

انہوں نے امریکی عہدیداران کو پیغام دیا کہ وہ صدر غنی کو کہیں کہ اب بھی وقت ہے کہ وہ مستعفی ہو کر اقتدار ان کے حوالے کر دیں اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو پھر انہیں افغانستان کی سرزمین سے بھاگنا ہو گا۔

 امریکا کو خدشہ ہے کہ طالبان کے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہ دیگر کالعدم تنظیموں کے ساتھ مل کر دنیا کو کسی بڑی جنگ میں نہ دھکیل دیں۔