طالبان کا تیرہ نکاتی اعلامیہ 

دوہا: افغان طالبان نے غیر ملکی سفارت کاروں، سفارتخانوں، قونصل خانوں اور خیراتی کارکنوں کو یقین دلایا ہے کہ ان کی جان ومال کی حفاظت کی جائے گی۔انہیں سکیورٹی اور محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔

دوحا میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے ا مارت اسلامیہ افغانستان کی طرف سے افغانستان کی تازہ صورت حال پر تیرہ نکاتی اعلامیہ جاری کیا ہے۔

 اعلامیے میں ماضی میں کابل انتظامیہ کا ساتھ دینے والوں کے لیے بھی مشروط معافی کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ افغانستا ن سے ہجرت کرنے والوں کو واپس آنے کی دعوت دی ہے۔

 سہیل شاہیں نے کہا ہے کہ افغانستان کے مزید صوبے مجاہدین کے کنٹرول میں آنا درحقیقت لوگوں میں امارت اسلامیہ کی مقبولیت اور قبولیت کی واضح علامت ہیں۔

 اتنی بڑی کامیابی اللہ رب العزت کی مدد اور ہماری قوم کی عظیم اور وسیع حمایت کے بغیر حاصل نہیں کی جا سکتی، جس کے لیے ہم سب کے شکر گزار ہیں۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ ایک بار پھر اپنے تمام شہریوں کو یقین دلاتی ہے کہ وہ ہمیشہ کی طرح ان کی جان، مال اور عزت کی حفاظت کرے گی اور اپنی پیاری قوم کے لیے پرامن اور محفوظ ماحول بنائے گی۔اس سلسلے میں کسی کو اپنی زندگی کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔

مجاہدین کو خزانے، عوامی سہولیات اور سرکاری دفاتر سے متعلق سازوسامان، پارکس، سڑکوں، پلوں پر بھرپور توجہ دینی چاہیے۔ یہ سب قوم کی امانت اور جائیداد ہیں۔ ان کے ساتھ کوئی ذاتی چھیڑ چھاڑ اور غفلت نہیں کی جانی چاہیے، بلکہ اس کی حفاظت کی جانی چاہیے۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے حملہ آوروں کی مدد کی، یا اب کابل کی کرپٹ انتظامیہ کی صف میں کھڑے ہیں، امارت اسلامیہ نے ان کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں اور ان کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔

امارت اسلامیہ کی صفوں میں شامل ہونے والے فوجی اور سویلین اہلکاروں کو پریشان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ امارت اسلامیہ مستقبل میں اپنے ملک اور قوم کی خدمت کے لیے ان کی صلاحیتوں کے مطابق ان سے مناسب طریقے سے کام لے گی۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان علاقوں میں جو امارت اسلامیہ کے کنٹرول میں ہیں، لوگوں کو معمول کی زندگی گزارنی چاہیے کسی کو اپنا علاقہ اور ملک نہیں چھوڑنا چاہیے ہماری قوم اور ملک کو ان کی ضرورت ہے، اور افغانستان ہمارا مشترکہ گھر ہے جسے ہم مل کر بنائیں گے اور خدمت کریں گے۔

 بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی اسلامی امارت کسی کی نجی جائیداد،کسی کی کار، دکان، گھر، زمین، مارکیٹ میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ یہ قوم کی جان و مال کی حفاظت کو اپنی بنیادی ذمہ داری سمجھتی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ نے اپنے مجاہدین کو حکم دیا ہے اور ایک بار پھر انہیں ہدایت دی ہے کہ کسی کو بھی اجازت کے بغیر کسی کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ کسی کی جان، مال اور عزت کو کوئی نقصان نہ پہنچے بلکہ مجاہدین ان کی حفاظت کریں۔