پاکستان کا طالبان پر کوئی اثر و رسوخ نہیں، سہیل شاہین

کابل:افغان طالبان کے دوحہ میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ پاکستان کا طالبان پر کوئی اثر و رسوخ نہیں ہے۔

ہم اپنے فیصلے اپنے قومی مفادات اور اقدار کی روشنی میں کرتے ہیں، کسی کو بھی افغانستان سے کسی دوسرے ملک میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے،اگر کوئی کارروائی کرتا ہے تو یہ ہماری پالیسی کے خلاف ہوگا۔

 نئی حکومت تمام افغان نمائندوں پر مشتمل ہوگی،ہماری حکومت میں خواتین چہرہ چھپائیں یا نہیں یہ ان کی مرضی ہوگی۔

 امریکہ کی جانب سے دوبارہ خلاف ورزی قابل قبول نہیں ہوں گی،ہم کیا ردعمل دکھائیں گے وہ ہماری قیادت کے فیصلے پر منحصر ہے، کابل ہی دارالحکومت رہے گا، قندھار منتقل کرنے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔

عرب نیوز کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں سہیل شاہین نے کہا کہ ہم ایک اور آئین بنائیں گے۔ کابل حکومت کا جو پہلے کا آئین تھا وہ قبضے کے اندر بنایا گیا تھا۔ ابھی ضرورت ایک ایسے آئین کی ہے جو آزاد افغانستان میں بن جائے اور وہ افغان عوام کے مفاد میں ہو۔ 
مرد و خواتین سب کے حقوق اس میں درج ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ طالبان نے ڈالر افغانستان سے باہر لے جانے پر پابندی لگادی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق  عبداللہ عبداللہ نے طالبان کو خبردار کیا کہ آپ اکیلے حکومت نہیں چلاسکتے، جب تک آپ سب کو نمائندگی نہیں دیں گے۔