اٹلی میں مہنگے کپڑے بنانے والی ایک کمپنی نے حال ہی میں پھٹے ہوئے سویٹر پیش کیے ہیں جن کی قیمت 1450 ڈالر (تقریباً ڈھائی لاکھ پاکستانی روپے) سے شروع ہوتی ہے۔
’’بیلنسیاگا‘‘ نامی کمپنی کے تیار کردہ ان سویٹروں کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے وہ بہت پرانے ہوں، انہیں چوہوں نے جگہ جگہ سے کتر دیا ہو اور اون جگہ جگہ سے ادھیڑ دی ہو۔
اتنے بھدے اور بھونڈے دکھائی دینے کے باوجود، کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ سویٹر بہت آرام دہ ہیں جنہیں بھیڑوں سے پہلی بار اتاری گئی ’’خالص اُون‘‘ سے تیار کیا گیا ہے۔
ڈیسٹرائیڈ کریونیک یعنی ’’تنگ گلے والی تباہ شدہ قمیض‘‘ کے نام سے پیش کیے گئے یہ سویٹر اگرچہ بہت مہنگے ہیں لیکن اٹلی کی مشہور فیشن ڈیزائنر کمپنیاں پہلے بھی ایسے ہی ’’نادر و نایاب‘‘ تجربے کرتی رہی ہیں۔
پچھلے سال بھی اٹلی کے مشہور برانڈ ’’گوچی‘‘ نے ’’غمزدہ جینز‘‘ پیش کی تھی جس کی قیمت سوا لاکھ روپے سے زیادہ تھی۔