کینیڈا: ہم جانتے ہیں کہ شہد کی مکھیاں فصلوں اور پھولوں کے زردانوں کو ایک سے دوسرے مقام پر پھیلا کر ہمارے لیے اشیا خوردونوش میں مدد کرتی ہیں۔ لیکن اب بالخصوص مغربی ممالک میں مکھیاں تیزی سے ختم ہورہی ہیں اور ان کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے کینیڈا کے ایک شخص نے پہیوں والے جوتے پر 9000 کلومیٹر سفرشروع کیا جو حال ہی میں اختتام پذیر ہوا ہے۔
کینیڈ کے زیک شوبوٹر کے دل میں ان مکھیوں کو بچانا چاہتے ہیں اور اپنے مقصد سے آگہی اور کچھ رقم جمع کرنے کے لیے انہوں نے پورے کینیڈا کا سفر شروع کیا ہے جس کے بعد وہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ بھی اپنے نام کرچکےہیں۔ زیک نے اس سال 25 مئی سے اپنے سفر کا آغاز برٹش کولمبیا سے کیا اور وہ اس پیر (23 اگست) کو نیو فاؤنڈ لینڈ کے علاقے میں پہنچے اور اس طرح 6271 میل (9000 کلومیٹر) کا طویل سفر طے کیا ہے۔
انہوں نے بلیڈنگ فار بیز نامی مہم چلائی ہے جس کے تحت عوام کو مکھیوں کے تحفظ کی جانب راغب کرنا ہے۔ اس دوران وہ لوگوں کو بدلتے ہوئی آب و ہوا میں مکھیوں کی بقا کا سبق بھی دیتے رہے اور انہیں بچانے کے لیے عطیات بھی جمع کئے۔ اساتھ ہی وہ رولراسکیٹس پر دنیا کے سب سے طویل سفر کرنے والے کھلاڑی بھی بننا چاہتے تھے۔ اس طرح انہوں نے کل 9000 کلومیٹر کا سفر طے کرکے جرمنی کے پیٹربوگلین کا ریکارڈ توڑا ہے جو 1986 میں قائم کیا گیا تھا۔