کابل راکٹ حملے کی ذمہ داری امریکا نے قبول کرلی

کابل: امریکا نے افغان دارالحکومت کے قریب ہونے والے ہونے والے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

امریکی عہدیدار کے مطابق کابل ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے راکٹ حملے میں ممکنہ طور شدت پسند تنظیم داعش کے خود کش بمبار کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے کو مذکورہ اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس فوجی حملے میں داعش کے مشتبہ عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

سابق افغان حکومت کے ایک سکیورٹی اہلکار کے مطابق یہ ایک راکٹ حملہ تھا جو کابل میں ایک گھر سے ٹکرایا ہے۔

افغان طالبان نے راکٹ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی حملےمیں گاڑی میں سوار خودکش بمبار کو نشانہ بنایاگیا‘۔

طالبان ترجمان کے مطابق خودکش بمبار کابل ایئرپورٹ پر حملہ کرناچاہتا تھا،جس کو امریکا نے روانہ ہونے سے پہلے ہی نشانہ بنایا۔

 یاد رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل کابل میں واقع حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب خواجہ بگھرا میں ایک گھر پر راکٹ داغا گیا، جس کے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی تھی جبکہ آسمان پر سیاہ دھوئیں کے بادل پھیل گئے تھے۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق راکٹ حملے میں ایک بچے سمیت دو جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل  امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بار پھر کابل ائیرپورٹ پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں کے دوران نئے حملے کا خدشہ ہے۔