طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ کہاں ہیں؟

کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد متعدد طالبان لیڈرز دوبارہ افغانستان لوٹے لیکن تنظیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چلا کہ وہ کہاں موجود ہیں۔تاہم اب ان کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ افغانستان میں ہی موجود ہیں۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق ملا ہیبت اللہ نے کبھی خود کو عوام کے سامنے پیش نہیں کیا اور  ان کا ٹھکانہ بھی زیادہ تر نامعلوم ہی رہا تاہم اب ان کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ افغانستان میں ہی موجود ہیں۔

  ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کی نئی تصویر بھی منظر عام پر آ گئی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق ملا ہیبت اللہ کی تازہ ترین تصویر گزشتہ ہفتے قندھار کی ایک لائبریری میں لی گئی تھی۔

افغان میڈیا کی جانب سے جاری کی گئی ملا ہیبت اللہ کی تصویر بہت دھندلی ہے تاہم یہ تصویر ان کی سوشل میڈیا پر زیرگردش واحد تصویر سے کافی مشابہت رکھتی ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ملا ہیبت اللہ ہی ہیں۔

مغربی میڈیا نے ان کے حوالے سے یہ قیاس آرائی بھی کی تھی کہ وہ ایک بم حملے میں ہلاک ہو چکے ہیں تاہم طالبان اس بیان کی مسلسل تردید کرتے رہے ہیں۔

طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے رائٹرز کو بتایا کہ ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ افغانستان میں ہی موجود ہیں اور وہ جلد عوام کے سامنے آئیں گے۔

اس سے قبل ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا تھا کہ ملا ہیبت اللہ اس وقت قندھار میں موجود ہیں اور وہ کئی عرصے سے وہاں مقیم ہیں۔

واضح رہے کہ ہیبت اللہ اخوند زادہ کو  2016 میں طالبان کا امیر  مقرر کیا گیا تھا جب کہ ان کی اب تک محض ایک تصویر  ہی منظرِ عام پر آئی ہے۔