پاکستان سے انسان دوست ایئر برج‘ کا قیام افغانستان میں جاری کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے ۔ ڈبلیو ایف پی

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ٹویٹر اکاونٹ سے جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام  جنگ زدہ ملک افغانستان میں انسانی ہمدردی پر مبنی اقدامات کے تحت مایوسی کے شکار لوگوں کو امید دینے، انکے لئے آسانیاں لانے اور مشکل وقت میں تعاون فراہمی  کی کوششیں بلا تعطل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 

ڈبلیو ایف پی کی ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انسانی ہمدردی پر مبنی جاری کوششوں کا ایک حصہ اسلام آباد اور پشاور سے افغانستان میں ’انسانی ہمدردی پر مبنی ایئر برج‘ کی تشکیل ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دن ڈبلیو ایف پی کے سربراہ نے اسلام آباد ایئر پورٹ سے ایک ویڈیو میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی جسے انہوں نے  سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا۔

ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے نے کابل سے واپس آنے والے تباہ شدہ طیاروں کی مرمت اور جنگ زدہ ملک میں ’انسانی ہمدردی پر مبنی ایئر برج‘ تشکیل دینے میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابل سے ہمارے تباہ شدہ طیاروں کی مرمت کر دی گئی ہے اور ڈبلیو ایف پی اب اسلام آباد-کابل اور افغانستان کے دیگر مقامات کے درمیان ایک انسان دوست فضائی پل قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی مسافروں ، اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور دیگر انسانی ہمدرد کارکنوں کو افغانستان سے نکالنے میں مدد کر رہا ہے۔

ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بعد میں وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی اور افغانستان میں لوگوں کو خوراک کی مدد فراہم کرنے میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کے کام کو آسان بنانے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔