انسان کو معذور کرنے والے خطرناک مچھر برطانیہ کے قریب پہنچ گئے

مانچسٹر: طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ایسے مچھر برطانیہ کے قریب پہنچ گئے جن کے کاٹنے سے شہری اپاہج ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق برطانیہ کے محکمہ صحت نے طبی ماہرین کی جانب سے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق عوام کے لیے الرٹ جاری کیا۔

محکمہ صحت نے ان مچھروں کو ’ایشیائی ٹائیگر مچھر‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ یہ برطانیہ کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

فرانسیسی ریجنل ہیلتھ ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ خطرناک مچھر مغربی برٹنی کے علاقے Ile-et-Vilaine کے ڈوماگن کمیون میں دریافت ہوئے، جن کو تلف کرنے کے لیے سپرے مہم جلد شروع کی جائے گی۔

محکمہ صحت نے عوامی آگاہی کے حوالے سے جاری پیغام میں کہا کہ ایشیائی ٹائیگر مچھر برطانیہ میں تباہی پھیلا سکتے ہیں، شہری مچھروں سے اپنی حفاظت خود کریں‘۔

ماہرین کے مطابق یہ مہلک مچھر ایک بار کاٹنے کے بعد 200 انڈے پیدا کرنے کی صلاحیت پیدا کر لیتے ہیں، ان کے کاٹنے سے پیلا بخار، ڈینگی، چکن گونیا، زیکا سمیت دیگر وائرس پھیل سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق مچھر کے حملے کا شکار ہونے والا شخص وبائی امراض کے ساتھ اپاہج ہوسکتا ہے۔

 محکمہ صحت کے حکام نے مقامی لوگوں کو ہدایات کیں کہ وہ بارش کے پانی کی نکاسی کو ممکن بنائی کیونکہ یہ پانی مچھروں کے انڈے دینے کی سب سے محفوظ جگہ ہے جبکہ دوسری طرف پچھلے دنوں یہ خبر بھی منظر عام پر آئی ہے کہ امریکا میں مچھروں سے پھیلنے والی مختلف بیماریوں کو روکنے کے لیے جینیاتی طور پر مختلف مچھروں کی افزائش کی گئی ہے جنہیں ریاست فلوریڈا میں چھوڑا گیا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا نے جینیاتی طور پر مختلف مچھروں کی ایک نسل تیار کی ہے، جسے ریاست فلوریڈا میں خطرناک مچھروں کے خاتمے کے لیے چھوڑا گیا