افغانستان میں طالبان مخالف اتحاد اور قومی مزاحمتی محاذ کے سربراہ احمد مسعود نے افغان عوام سے طالبان کے خلاف ملک گیر بغاوت شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
اپنے فیس بک پیج پر آڈیو پیغام میں طالبان پر الزام عائد کیا کہ اُن کے جنگجوؤں نے پنج شیر کے مقامی علما کے کہنے پر جنگ روک دی تھی لیکن طالبان نے وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنگ جاری رکھی۔
انہوں نے پنج شیر میں طالبان کے کنٹرول کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فوجیں تاحال طالبان کے خلاف لڑرہی ہیں اورپنج شیر کے اسٹریٹیجک حصے میں موجود ہیں البتہ اتوار کو طالبان سے لڑائی میں اُن کے خاندان کے بھی کچھ لوگ ہلاک ہو گئے۔
اپنے پیغام میں احمد مسعود نے عالمی برادری طالبان کو عسکری اور سیاسی طور پر مضبوط ہونے کے مواقع فراہم کرتی ہے حالانکہ طالبان تبدیل نہیں ہوئے اور پہلے سے زیادہ شدت پسند ہیں۔
سوشل میڈیا پر طالبان نے تصاویر پوسٹ کی ہیں جس میں انہیں وادی پن شیر میں گورنر ہاؤس کے مرکزی دروازے کے سامنے کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق ہزاروں طالبان نے راتوں رات پنج شیر کے آٹھ اضلاع پر کنٹرول حاصل کر لیا۔