عشق نہ پوچھے ذات ، جاپانی شہزادی نے تخت ٹھکرادیا

​​​​​​ٹوکیو: جاپان کی شہزادی ماکو 26 اکتوبر کو اپنے ہم جماعت دوست کیی کومورو سے شادی کریں گے جس کے لیے انھوں نے شاہی منصب اور بھاری رقم تک ٹھکرادی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے شہنشاہ ناروہیتو کی 29 سالہ بھتیجی شہزادی ماکو کو کالج میں اپنے ہم جماعت دوست کومورو سے محبت ہوگئی تھی اور دونوں نے 2017 میں منگنی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کومورو قانون کی تعلیم حاصل کرنے نیویارک چلے گئے تھے۔

اس دوران دونوں کو شدید دباؤ اور تنقید کا سامنا رہا تاہم اب کومورو تعلیم مکمل کرکے واپس جاپان آچکے ہیں اور دونوں نے 26 اکتوبر کو ایک ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ کومورو کے قرنطینہ کے دن مکمل ہونے کے بعد جوڑا 22 اکتوبر کو پریس کانفرنس میں اپنی شادی کا باضابطہ اعلان کرے گا۔

دونوں نے اپنی منگنی کا اعلان میں 2017 میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کیا تھا جس میں دونوں کی کامیابی سے بھرپور مسکراہٹ نے سب کے دل جیت لیے تھے تاہم اس کے بعد شہزادی کی ہونے والی ساس کا ایک مالی تنازع سامنے آیا جس سے شاہی خاندان کی کافی رسوائی ہوئی تھی۔

شہزادی کی ساس کے مالی اسکینڈل سے جوڑے کو حاصل عوامی حمایت میں بھی کمی آگئی تھی تاہم جوڑے کے درمیان دوریاں پیدا نہ ہوسکیں لیکن شادی ضرور تاخیر کا شکار ہوتی رہی۔

شہزادی ماکو کے روایت پسند اور شاہی پابندیوں میں بندھے خاندان میں پسند شادی کرنے کے جرات مندانہ فیصلے کو بہت زیادہ پذیرائی نہیں ملی۔ شہزادی کو اس شادی کے لیے شاہی منصب چھوڑنا پڑ رہا ہے۔

شاہی منصب اور اعزازات چھوڑنے کے علاوہ شہزادی ماکو نے شاہی خاندان کی جانب سے شادی پر ملنے والی خطیر 15 کروڑ ین کو بھی ٹھکرا دیا ہے۔ وہ اپنی زندگی کا آغاز نیویارک سے کریں گی۔

جوڑے نے شادی کی تقریب کو نہایت سادہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور کم ہی لوگ اس تقریب میں شریک ہوں گے اس لیے ضیافت یا دیگر رسومات بھی ادا نہیں کی جائیں گی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے شاہی طبیبوں کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ حال ہی میں شہزادی میں ذہنی تناؤ کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ ٹراما میں تھیں جس کے بعد شاہی خاندان نے شادی کے لیے ہامی بھرلی تاہم شہزادی اب شاہی خاندان کا حصہ نہیں رہیں گی۔