چین اور تائیوان کے درمیان جنگ کا خطرہ

تیپائی: چین کے لڑاکا طیاروں نے تائیوان کی فضائی حدود پر مشقیں کیں جس پر تائیوان کے طیاروں نے بھی اڑان بھری اور ایک موقع پر دونوں ممالک کے طیارے آمنے سامنے آگئے۔ 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی فوجی مشقوں سے تائیوان کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر سخت الزامات عائد کیے ہیں۔

تائیوان کے وزیردفاع چیو کیو چینگ نے خبردار کیا ہے کہ چینی فضائیہ نے فوجی مشقوں کے بہانے کسی قسم کی جارحیت کی تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔

تائیوان کے وزیر دفاع نے مزید بتایا کہ گزشتہ روز 27چینی لڑاکا طیارے فوجی مشقوں کے نام پر ہماری فضائی حدود میں داخل ہوئے جس پر ملک کی فضائیہ کو متحرک کیا گیا ہے۔

وزیر دفاع چیو کیو سینگ نے یہ بھی کہا کہ چین ان حربوں کے ذریعے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے تاہم تائیوان کی فضائیہ نے بھی بتا دیا ہے کہ جوابی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔

خیال رہے کہ چین کے 18لڑاکا اور 5جوہری صلاحیت کے حامل H-6بمبار طیاروں نے تائیوان کی فضائی دفاعی شناختی زون اے ڈی آئی زیڈ کے انتہائی قریب فوجی مشقیں کیں جن میں مجموعی طور پر 27طیارے شامل تھے۔

سرحدوں پر بڑھتی کشیدگی اور جنگ کے خطرات سے پارلیمنٹ کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ چین کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ہم نے چینی طیاروں کو خبردار کرنے کے لیے جنگی طیارے بھی بھیجے اور دفاعی فضاعی نظام بھی تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چین نے فوجی مشقوں کے لیے بنائے گئے مشنز کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مشن ملک کی خود مختاری کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ہیں اور فوجی مشقیں بلا تعطل جاری رہیں گی۔