بارباڈوس 400سال بعد برطانوی بادشاہت سے آزاد ہوگیا 

کیریبین ملک بارباڈوس برطانوی بادشاہت سے نکل کر ایک آزاد جمہوری ملک بن گیا جب کہ معروف گلوکارہ ریانا فینٹینی کو قومی ہیرو قرار دیدیا گیا۔

 عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بحر اقیانوس کے کنارے کیریبین خطے میں واقع ملک بارباڈوس نے برطانوی بادشاہت کو ترک کر کے جمہوری طرز حکومت کو اپنالیا ہے۔

 بارباڈوس نے برطانوی بادشاہت سے نکلنے کا اعلان برطانیہ سے آزادی کی 55 ویں سالگرہ کے موقع پر کیا۔

  بادشاہت سے نکلنے اور جمہوری نظام اپنانے کے اعلان کے بعد بارباڈوس کی گورنر اور جج سینڈرا میسن نے ریاست کی پہلی خاتون صدر کے طور پر دارالحکومت برج ٹان میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

 1966 میں آزادی حاصل کرنے کے باوجود بارباڈوس کی عوام نے برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کو ہی حکمراں بنائے رکھا تاہم اب برطانوی شہزادہ چارلس نے ایک تقریب میں ملکہ کی جانب سے ملک کی پہلی صدر کو اختیارات سونپ دیئے۔

 تقریب میں ملک کی پہلی صدر سینڈرا میسن نے بارباڈوس کی عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ ریانا کو قومی ہیرو قرار دیدیا۔