نئی دہلی: بھارتی ریاسست تامل ناڈو میں ہیلی کاپٹر حادثے میں بھارتی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اپنی اہلیہ اور دیگر گیارہ افراد سمیت ہلاک ہوگئے ہیں۔
بھارتی فضائیہ نے جنرل بپن راوت کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ سمیت 13 افراد حادثے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹرمیں بھارت کے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت ان کی اہلیہ مدھولیکا‘بعض رشتہ دار اور سٹاف کے 14 افراد سوار تھے۔
حادثے میں ڈی ایس ایس سی پر ڈائریکٹنگ سٹاف گروپ کپٹن ورون سنگھ ایس سی زخمی ہیں اور وہ اس وقت ملٹری ہسپتال ویلنگٹن میں زیر علاج ہیں۔بھارتی فضائیہ نے کہا کہ جنرل بپن راوت ڈیفنس سروسز سٹاف کالج ولنگٹن(بیلگری ہلز)میں سٹاف کورس کے اساتذہ اور طلبہ سے خطاب کے لئے جا رہے تھے۔
دوپہر کے قریب بھارتی فضایہ کا ایم آئی-17 وی فائیو ہیلی کاپٹر تامل ناڈو میں کونور کے قریب حادثے کاشکار ہوا۔
ہیلی کاپٹر کے ملبے سے 13 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں، بھارتی فضائیہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر حادثے کی تصدیق کرکے کہاگیا ہے کہ بھارتی چیف آف سٹاف جنرل بپن راوت کا ایم آئی 17 وی فائیو ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا، حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سابق بھارتی آرمی چیف جنرل جے جے سنگھ نے بتایا کہ لاشیں جھلسی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ان کی شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے۔
ہیلی کاپٹر میں بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف کے علاوہ ڈیفنس اسسٹنٹ، سیکیورٹی کمانڈوز اور فضائیہ کے دیگر اہلکاروں کے علاوہ ان کے خاندان کے کچھ اراکین سمیت 14 افراد سوار تھے۔
ہیلی کاپٹر جنگل کے درمیان تباہ ہوا جس کے باعث ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچنے میں ریسکیو ورکرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
جنرل بپن راوت بھارت کے آرمی چیف تعینات رہے اور 31 دسمبر 2019 کو عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے، بھارتی وزیراعظم نے انہیں ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس مقرر کیا تھا،مودی حکومت نے دسمبر 2015 میں جنرل راوت کو دو سینئر افسران کو ہٹا کر آرمی چیف مقرر کیا تھا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جنرل راوت کی ہلاکت کو ملک کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔