سعودی فرمانروا کی اپیل پر مسجد حرام میں نماز استسقاء کی ادائیگی

مکہ مکرمہ:سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی اپیل پر نماز استسقاء کی ادائیگی کی گئی، جس کی روح پرور تصاویر وائرل ہوگئیں۔

 العربیہ نیوز کے مطابق مکہ مکرمہ میں مسجد حرام میں ادا کی گئی نماز استسقاء  کی امامت حرمین شریفین کی یزیڈنسی کے سربراہ شیخ عبدالرحمن السدیس اور مسجد نبوی میں امیر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان بن عبدالعزیز نے کروائی۔

 فرزندان توحید کی جانب سے باران رحمت کے حصول کے لیے بارگاہ الہٰی میں حاضری اور سجدہ ریز ہونے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

بتاتے چلیں کہ استسقاء  کے معنی ہیں بارش یا سیرابی مانگنا، شریعت میں دعائے بارش کو استسقاء  کہتے ہیں جوضرورت کے وقت کی جائے، استسقاء کی تین صورتیں ہیں، صرف دعائے بارش کرنا، نوافل پڑھ کر دعاکرنا، باقاعدہ جنگل میں جاکرنماز باجماعت پڑھنا بعد نماز خطبہ اور بعد خطبہ دعا مانگنا، چادر الٹی کرنا، یہ تینوں طریقے حضورؐ سے ثابت ہیں، یہ نماز تین دن تک پڑھی جائے۔

خشک سالی اور بارش نہ ہونے کے وقت میں کھلے میدان میں یہ نماز ادا کی جاتی ہے تاکہ اللہ تعالیٰ سے عاجزی وانکساری سے گڑگڑاتے ہوئے بارش طلب کی جائے اورنماز کے لیے نکلتے وقت پرانے کپڑے پہننے چاہئیں۔

 نمازِ استسقاء  سے پہلے روزہ رکھا جائے، توبہ میں جلدی کی جائے، بقدرِ استطاعت ظلم روکنے کی پوری پوری کوشش کی جائے، ایک دوسرے پربرتری نہ جتائی جائے۔

 نمازِ استسقاء  کے لیے نکلنے سے پہلے غسل کیا جائے، خاموشی کی عادت بنائی جائے اور اْس حالت پرغوروفکرکیاجائے جس کی وجہ سے بارش روک دی گئی۔