ہندوستان میں رہنا ہے تو مسلمانوں کو ہندو بننا ہوگا، آر ایس ایس کی دھمکی

نئی دہلی:ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد نے کہا ہے کہ  مسلمان ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو اپنی تہذیب کو ترک کرکے ہندو بن کر رہنا ہوگا۔

مسلمانوں کی طرف سے کسی بھی احتجاج کی صورت میں انہیں چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کردیاجائیگا‘جب ہندوستان کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا تو ہم نے پاکستان کے نام پر مسلمانوں کیلئے الگ زمین دی تھی۔

 ہم نے انہیں ہندو روایت کے مطابق بڑے احترام کے ساتھ قبول کیا‘اب ہم اپنے ملک سے ”کینسر“کوباہر نکالنا چاہتے تھے“70 سال بعد یہ لاعلاج ہو چکا ہے جس نے ہمارے پورے جسم کو اپنی لپیٹ  میں لے لیا ہے‘ اسے ختم کرنے  اب کیلئے کیموتھراپی کی ضرورت ہے۔

 منگل کو وشوا ہندو پریشدکے صدر رویندر نارائن سنگھ نے ناگپور میں وی ایچ پی کی ایک نئی عمارت جو آر ایس ایس کا ہیڈکوارٹر ہے، کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعدایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینسر آزاد ہندوستان میں زندہ ہے اورلاعلاج ہو چکا ہے جس کیلئے "کیموتھراپی" کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب ہندوستان کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا تو ہم نے پاکستان کے نام پر مسلمانوں کے لیے الگ زمین دی تھی۔ یہ سمجھیں کہ ہم اپنے ملک سے کینسر کوباہر نکالنا چاہتے تھے، لیکن بدقسمتی سے یہ کوشش کامیاب نہیں ہوئی اورکچھ مسلمان ہندوستان  میں ہی رہ گئے۔

رویندر نارائن سنگھ نے جو کہ ایک ڈاکٹر ہیں کہاکہ ہم نے انہیں ہندو روایت کے مطابق بڑے احترام کے ساتھ قبول کیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ کینسر آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔ اب 70 سال بعد یہ لاعلاج ہو چکا ہے جس نے ہمارے پورے جسم کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

 اسے ختم کرنے کے لیے ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں لہٰذا اس کیلئے کیموتھراپی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی تہذیب کو ترک کرکے ہندو بن کر رہنا ہوگا۔انہوں نے خبردار کیاکہ مسلمانوں کی طرف سے کسی بھی قسم کے احتجاج کی صورت میں انہیں چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کردیاجائیگا۔