پشاور میں نمونیا بے قابو ہوگیا، تینوں تدریسی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

پشاور:پشاورکے تینوں تدریسی ہسپتالوں میں خشک سردی کے باعث نمونیہ‘سینے اور سانس کی تکلیف میں مبتلا بچوں کی بہتات کے باعث بیڈکم اورمریضوں کی تعداد زیادہ ہوگئی۔

خیبرٹیچنگ ہسپتال کے بچوں کے وارڈمیں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے جبکہ دوسرے ہسپتالوں میں بھی حالات بے قابو ہوگئے ہیں‘لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایک ہزار سے زائد بچے داخل ہیں جبکہ خیبرٹیچنگ ہسپتال میں ایک دن میں 336بچے لائے گئے ہیں‘جبکہ ہسپتال میں زیادہ سے زیادہ گنجائش 164بچوں کی ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ایک بیڈ پر تین تین بچے موجود ہیں جبکہ ہسپتال میں مزید مریضوں کی آمد کاسلسلہ جاری ہے۔ہسپتال انتظامیہ نے ہسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی ہے۔

 یہ بھی معلوم ہواہے کہ پشاور کے چھوٹے ہسپتالوں میں بھی سینکڑوں بچے موجود ہیں جو نمونیہ‘سانس کی بیماریوں اور سینے کی تکلیف کاشکار ہیں‘یہ بھی معلوم ہواہے کہ گزشتہ چند دن میں سینکڑوں بچے دم توڑ چکے ہیں۔