جنرل سلیمانی کاقتل،ایران نے 51امریکی حکام کو بلیک لسٹ میں شامل کرلیا

  تہران: ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر 51 امریکی حکام اور کمانڈرز کو بلیک لسٹ میں شامل کردیا ۔

غیر ملکی میڈیا  کے مطابق ایرانی  وزارت خارجہ کے ایک جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے یہ دہشت گردی کی کارروائی انسانی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور واضح دہشت گردی ہے۔

 علاوہ ازیں ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری طویل بیان میں بلیک لسٹ میں شامل کیے گئے امریکی حکام اور کمانڈروں کی تفصیلات بھی فراہم کی گئیں، جن میں ڈونلڈ ٹرمپ، مائیک پومپیو، جان بولٹن، مارک ایسپر، جینا ہاسپیل، کرسٹوفرملر، اسٹویون میونچ اور دیگر شامل ہیں۔

 ان کے علاوہ جن حکام کو بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ان میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف مارک الیگزینڈر ملیے، سابق نیشنل ایڈوائزر روبرٹ چارلس، ڈائریکٹر این ایس اے اور کمانڈر امریکی سائبر کمانڈ پاول ایم نیکسن اور دیگر شامل ہیں۔ 

ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق انہیں آرٹیکل 4 اور 5 تحت بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے اور عہدیداران کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس پر فوری عمل درآمد کروائیں۔

 خیال رہے کہ 3 جنوری 2020 کو اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں امریکی فوج نے عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر فضائی کارروائی کرکے جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھا اور اس واقعے میں ان کے نائب بھی جاں بحق ہوئے تھے۔