ویکسین نہیں لگوانی تو ٹیکس دیں‘ کینیڈا کا نئی حکمت عملی پر غور

کیوبیک:کینیڈا کے صوبے کیوبیک کی انتظامیہ نے کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں سے صحت کے شعبے میں اخراجات میں حصہ لینے پر غور شروع کردیا ہے۔

کیوبیک کینیڈا کا دوسرا سب سے زیادہ گنجان آباد صوبہ ہے، یہاں بڑی تعداد میں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین نہیں لگوائی۔

صوبے کی انتظامیہ نے کوویڈ سے بچاؤ کی ویکسین نہ لگوانے والے بالغ افراد سے ’صحت کا حصہ‘ کے نام سے اضافی ٹیکس لینے کی تیاری شروع کردی ہے۔

اضافی ٹیکس کا مقصد لوگوں میں بنیادی انفرادی حقوق اور اجتماعی سماجی ذمہ داریوں کے بارے میں شعور کو اجاگر کرنا ہے۔

صوبہ کیبیک کے سربراہ فرینکوئس لیگالٹ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والے افراد دوسروں پر اضافی مالی بوجھ کا باعث بن رہے ہیں، اس لئے صوبائی محکمہ خزانہ ایک“بڑی”رقم کا تعین کر رہی ہے جو کہ غیر ویکسین نہ کروائے گئے رہائشیوں کو ادا کرنا ہو گی۔

فرینکوئس لیگالٹ نے کہا کہ غیر ویکیسن شدہ لوگوں سے رقم کی وصولی کے قواعد و ضوابط طے کئے جارہے ہیں، یہ ٹیکس ان لوگوں سے نہیں لیا جائے گا جنہوں نے طبی مسائل کی وجہ سے ویکسین نہیں لگوائی۔

کینیڈا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی حکومتیں نے ویکسینیشن نہ کرانے والوں پر نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کررہی ہیں، لیکن تمام غیر ویکسین شدہ بالغوں پر ایک بڑا ٹیکس بہت غیر معمولی اور متنازع اقدام ہو سکتا ہے۔

مک گل یونیورسٹی میڈیسن اینڈ ہیلتھ سائنسز سے تعلق رکھنے والی پروفیسر کیرولین ایلس کا کہنا ہے کہ ٹیکس کی وصولی کا اقدام عدالتی چارہ جوئی کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔