پشاور میں فائرنگ سے کانسٹیبل شہید، اشتہاری بھی مارا گیا 

پشاور: پشاور کے نواحی علاقے ارمڑ میں اقدام قتل کے مقدمہ میں مطلوب اشتہاری مجر م کی گرفتاری کیلئے چھاپے کے دوران فائرنگ تبادلے میں پولیس کانسٹیبل جاں بحق ہوگیا جبکہ جوابی کاروئی میں اشتہاری بھی ماراگیا۔

 اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کا گھیراؤ کرتے ہوئے جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کئے۔

 ادھر واقعہ کیخلاف ارمڑ کے عوام مشتعل ہوگئے اور اشتہاری مجرم نعش ترناب فارم جی ٹی روڈ پر رکھ کر احتجاج کیا اورکئی گھنٹوں تک دھرنے کے باعث مرکزی شاہراہ مکمل طور پر جام رہی۔

مشتعل مظاہرین نے شدید ہنگامہ آرائی اور گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا پولیس کے مطابق نومبر 2021میں فرمان نامی شخص نے گھریلو تنازعہ پر فائرنگ کرکے اپنے بھائی اختر کو زخمی کیا تھا جس کے بعد ملزم فرار ہوگیا تھا۔

 منگل کے روز پولیس کو اطلاع ملی کہ ملزم فرمان اپنے گھر میں موجود ہے جس پر پولیس نے گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا تو ملزم فرمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں کانسٹیبل سمیع اللہ موقع پر ہی جا بحق ہوگیا۔

موقع پر موجود دیگر اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے ملزم فرمان بھی مارا گیا پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

دوسری جانب ارمڑ میں پولیس کے ساتھ فائرنگ تبادلہ میں جاں بحق ہونے والے اشتہاری ملزم کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے نعش سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کیلئے بندکردی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس کے فائر نگ سے جاں بحق ہو نے والا شخص فر ما ن پولیس کو 107جرم میں مطلو ب تھا جسے پولیس نے ملزم اشتہاری بنا کر ما ر ڈالا۔

مظاہرین نے واقعہ کو پولیس گر دی قرار دیکر پولیس کیخلاف نعرے بازی بھی کی بعد ازاں پولیس کے اعلیٰ حکام نے مظاہرین کو واقعے کی شفاف انکوائری اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کیخلاف کاروائی کرنے کی یقین دہانی کرادی جس پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔