پشاور:چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کے جج اعجاز احمد نے مردان کے مشہورزمانہ 4سالہ بچی عاصمہ کے اغواء اور قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر ملزم کو عمرقید اور1لاکھ 40 ہزار روپے جرمانے کی سزا سناد ی۔
متعلقہ کیس پشاور ہائیکورٹ نے چائلڈ پروٹیکشن کورٹ منتقل کرنے کا حکم دیا تھاجو ٹرائل مکمل ہونے پر ملزم کو سزاسنا دی گئی۔
سرکار کی جانب سے اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر فرمان اللہ خان اور سید عنایت شاہ بادشاہ ایڈوکیٹس نے مقدمے کی پیروی کی۔ استغاثہ کے مطابق ملزم محمد نبی پر الزام تھا کہ اس نے 2018 میں ایک بچی عاصمہ سکنہ گجرگڑھی مردان کواغواء کرنے کے بعد اسے زیادتی اورتشددکا نشانہ بنایا اور بعد میں اسے بے دردی سے قتل کردیا تھاجسکے بعد ملزم کیخلاف صدرمردان پولیس سٹیشن نے14جنوری 2018کومختلف دفعات 302,364, 376وغیرہ کے تحت مقدمہ درج کیااورملزم کو گرفتار کیاگیا۔
ملزم محمد نبی کو جرم ثابت ہونے پر انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سزا سنائی جسکے خلاف ملزم نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا اورموقف اپنایا کہ متعلقہ عدالت کے پاس یہ اختیار حاصل نہیں کہ اسے سزادے کیونکہ جس وقت یہ وقوعہ ہوا اس وقت ملزم کی عمر 16سال تھی۔
ہائیکورٹ نے کیس کے دوبارہ ٹرائل کا حکم دیتے ہوئے اسے چائلڈ کورٹ ریمانڈ کردیا تھاجبکہ چائلڈ کورٹ نے کیس میں سماعت مکمل ہونے پر ملزم کو عمرقیداور جرمانے کی سزا سنادی۔