عائشہ عمر کا ملازم سمیت کئی بار جنسی ہراسگی کا شکار ہونے کا اعتراف

پاکستان کی معروف اداکارہ عائشہ عمر نے جنسی ہراسگی سے متعلق انکشافات کیے ہیں۔ اداکارہ حال ہی میں ویب شو میں جلوہ گر ہوئیں  جس دوران انھوں نے کیرئیر سمیت زندگی میں پیش آنے والے مختلف واقعات پر گفتگو کی۔ زندگی کے تلخ تجربات کا ذکر کرتے ہوئے عائشہ کا کہنا تھا کہ انھیں بچپن میں ہی بہت دھچکے لگے، والد کا انتقال اس وقت ہوا جب صرف ڈیڑھ سال کی تھی، والدہ نے بطور سنگل مدر پرورش کی اور  والد کے انتقال کے بعد معاشی مشکلات کا سامنا رہا۔

اداکارہ نے بتایا کہ ایک عام سے گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود انھیں میرٹ پرلاہور کے ایک بڑے  اسکول میں داخلہ مل گیا۔جنسی ہراسگی کے اعتراف سے متعلق عائشہ عمر نے بتایا کہ بچپن میں انھیں پڑوسن کے ملازم کی جانب سے جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ والدین ہمیشہ بچوں کے ساتھ نہیں رہتے۔

دوران انٹرویو عائشہ عمر نے مزید اعتراف کیا کہ انھیں بچپن میں ہی جنسی ہراسانی کا سامنا نہیں رہا بلکہ پروفیشنل زندگی میں بھی انھیں اپنے سے بڑی عمر کے اور طاقتور مرد کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیا گیا اور ایسا صرف ایک بار نہیں ہوا۔

عائشہ عمر کا کہنا تھا کہ جب کیرئیر میں آنے کے فوری بعد مجھے ہراسگی کا سامنا کرنا پڑا تو مجھے نہیں سمجھ آ رہا تھا کہ میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

اداکارہ نے بتایا کہ ان کی والدہ ان کے شوبز میں آنے کے خلاف تھیں اور جب والدہ کو جنسی ہراسگی کا بتایا تو انھوں نے یہی کہا کہ میں نے کہا تھا کہ شوبز کا شعبہ ایسا ہی ہے۔

دوران گفتگو عائشہ نے اعتراف کیا والدہ چونکہ اس دوران مختلف مسائل میں گھری رہتی تھیں تو میں انھیں یہ سوچ کر نہیں بتاتی کہ والدہ کو بتایا تو وہ مزید پریشان ہو جائیں گی۔