شمالی کوریا کا سب سے طاقتور میزائل کا تجربہ 

پیونگ یانگ: شمالی کوریا نے 2017 کے بعد اپنے سب سے طاقتور میزائل کا تجربہ کر دیا، یہ شمالی کوریا کا حالیہ ماہ میں ساتواں میزائل تجربہ ہے۔ 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے پچھلے پانچ سالوں کے دوران پہلی مرتبہ سب سے بڑا میزائل تجربہ کیا ہے۔ اس کی طرف سے طویل فاصلے کے اس بیلسٹک میزائل کے تجربے پر عالمی سطح پر تنقید کی جا رہی ہے۔

 جنوبی کوریا اور جاپانی فوج کے بیان کے مطابق یہ میزائل  بروز اتوار دو ہزار کلومیٹر کی بلندی تک پرواز کرتے ہوئے آٹھ سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد سمندر میں گرا، شمالی کوریا کا یہ بیلسٹک میزائل درمیانے یا طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

جنوبی کوریا کے صدر نے اس ضمن میں خبر دار کیا ہے کہ شمالی کوریا کشیدگی پیدا کرنے سے باز رہے اور مذاکرات پر واپس آئے۔ امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کے اس نئے میزائل تجربے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

 اِن فلائٹ تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پیونگ یانگ کا سن 2017 کے بعد طویل ترین فاصلہ طے کرنا والا بیلسٹک میزائل ہے۔ رواں ماہ کے دوران شمالی کوریا اقوام متحدہ اور امریکی پابندیوں کے باوجود ایسے سات ہتھیاروں کے تجربے کر چکا ہے۔