روس نے کیمیائی ہتھیاراستعمال کیے توبھاری قیمت چکانا پڑے گی،امریکا 

واشنگٹن:وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیرجیک سلیوان نے خبردار کیا ہے کہ اگرروس نے یوکرین پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا تواسے بھاری قیمت ادا کرناپڑے گی۔

روس کی بڑھتی ہوئی بیان بازی اشارہ ہے کہ روس کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تیاری کررہے ہیں لیکن ان کا الزام کسی اور کے سرتھوپنا چاہتے ہیں۔

جیک سلیوان نے امریکی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی وقت یا جگہ کی پیشگوئی نہیں کرسکتے۔ ہم صرف اتناکہ سکتے ہیں کہ روس کی جانب سے بیان بازی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے اوروہ یوکرینیوں اورامریکا پرممکنہ طور پر کیمیائی یا حیاتیاتی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام عاید کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انھوں نے کہاکہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ درحقیقت روسی ایسا کرنے کی خود تیاری کررہے ہیں اورکوشش کر رہے ہیں کہ اس کا الزام کسی اورپر لگادیا جائے۔

جیک سلیوان نے مزیدکہا کہ امریکی صدر واضح کرچکے ہیں کہ اگر درحقیقت روسی یوکرین میں کیمیائی ہتھیاراستعمال کرتے ہیں توانھیں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

انھوں نے خبردار کیا کہ بڑے پیمانے پرتباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال ایک چونکا دینے والی اضافی لکیر ہوگا جسے ولادی میرپوتین بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی اصولوں پرحملے کے حوالے سے عبورکررہے ہیں۔

انھوں نے یوکرین کے عوام کے انسانی حقوق اور انسانی شرف ووقار پر حملہ کیا ہے۔